’’عمران خان موجود ہیں تو گھبرانا نہیں‘‘ 1989میں قبلہ اول مسجد اقصیٰ کے پاس رہنے والا نوجوان بار بار یہ جملہ کیوں بولتا رہا ، وہ نوجوان کون تھا ؟ ماضی کا ایسا قصہ سامنے آگیا کہ پاکستانی دنگ رہ گئے
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف اینکر جنید سلیم نے وزیراعظم عمران خان کے جملے گھبرانا نہیں ہے پر ان کے کرکٹ کے زمانے کا دلچسپ قصہ سنا دیا۔تفصیلات کے مطابق جنید سلیم کا کہنا تھا کہ یہ بات 1989کی ہے جب میں پنجاب یونیورسٹی میں غیر ملکی طالب علموں کے ہاسٹل میں رہتا تھا۔اس وقت نہرو کپ کا فائنل ہو رہا تھا اوروہ ایک منی ورلڈ کپ کی طرح کا تھا جس میں ساری ٹاپ ٹیمیں کھیل رہی تھیں،ٹی وی لگا ہوا تھا اور ہم میچ دیکھ رہے تھے۔ تو ہمارے درمیان
ایک فلسطینی طالب علم بھی موجود تھا جو کہ گورا چٹا تھا اور اور ہم ا سکو پیار سے مٹو کہتے تھے اس کا نام صالح تھا۔اس کو کرکٹ سے دلچسپی نہیں تھی ا سلیے وہ کیرم بورڈ کھیل رہا تھا اور ساتھ ساتھ شکر کندی کھا رہا تھا وہ مجھ سے دو دو منٹ بعد پوچھ رہا تھا کہ میچ کی کیا صورتحال ہے۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کا فائنل میچ ہو رہا تھا۔ میں نے فلسطینی دوست کو بتایا کہ پاکستانی ٹیم کے حالات خراب تھے۔تین چار آؤٹ بھی ہو گئے تھے پھر عمران خان اور سلیم ملک وکٹ پر آئے تو انہوں نے سو کےقریب رنز بنا لیے پھر سلیم ملک بھی آؤٹ ہو گئے۔تو فلسطینی دوست بار بار مجھ سے پوچھتا تھا کہ عمران خان ابھی بھی وکٹ پر ہے نا؟ تو میں جواب دیتا کہ
ہاں تو پھر وہ مجھے بار بار کہتا تھا کہ ڈونٹ یو وری کہ آپ پریشان نہ ہوں۔اور پھر ایسا ہی ہوا عمران خان نے کرکٹر اکرم رضا کے ساتھ مل کر پاکستان کو وہ میچ جتوایا اور عمران خان میچ آف دی سیریز بھی رہے۔اس لیے مجھے یقین ہے کہ عمران خان حالیہ کرائسز سے بھی نکلیں گے اور مین آف دی میچ بنیں گے کیونکہ عمران خان مشکل سے لڑنا جانتے ہیں۔