2013 اور 2018میں سے کس سال کے الیکشن شفاف تھے ایک ایسی تحقیقاتی رپورٹ جاری ہو گئی کہ پاکستانیوں کے ہوش اڑ جائیں گے
اسلام آباد( آئی این پی ) غیر سرکاری تنظیم فافن نے عام انتخابات کے مشاہدہ سے متعلق فائنل رپورٹ جاری کرتے ہوئے عام انتخابات 2018 کو گذشتہ انتخابات سے بہتر قرار دیدیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2018 میں 38 فیصد پولنگ اسٹیشنز پر بے ضابطگیاں ہوئیں، ملک بھر میں کسی پولنگ اسٹیشن پر قبضہ نہیں ہوا، عام انتخابات 2018 میں سب سے زیادہ 57 فیصد ووٹرز کی نمائندگی نہیں ہوسکی جبکہ تین فیصد 16 لاکھ 93 ہزار ووٹ مسترد ہوئے، قومی اسمبلی کے53 حلقوں میں تحریک انصاف جیتی جہاں مسترد ووٹوں کی تعداد لیڈ سے زیادہ تھی، ن لیگ نے 37 اور پیپلز پارٹی نے 17 ایسے حلقوں میں کامیابی حاصل کی جہاں مسترد ووٹوں کی تعداد لیڈ سے زیادہ تھی،عام انتخابات 2018 میں تشدد کے واقعات میں کمی واقع ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق فافن نے عام انتخابات 2018 سے متعلق رپورٹ جاری کر دی ہے ،فافن نے عام انتخابات 2018 کو گذشتہ انتخابات سے بہتر قرار دیدیا، فافن کے مطابق عام انتخابات 2018 میں 38 فیصد پولنگ اسٹیشنز پر بے ضابطگیاں ہوئیں ملک بھر میں کسی پولنگ اسٹیشن پر قبضہ نہیں ہوا،2013 میں 1.2 فیصد پولنگ اسٹیشنز پر قبضہ کیا گیا تھا،2.5 فیصد پولنگ اسٹیشنز کا نتیجہ پولنگ ایجنٹوں
کو نہیں دیا گیا، 2013 میں 7.5 فیصد پولنگ اسٹیشنز کا نتیجہ ایجنٹوں کو نہیں دیا گیا، عام انتخابات 2018 میں تشدد کے واقعات میں کمی واقع ہوئی، عام انتخابات میں 1.1 فیصد پولنگ اسٹیشنز پر تشدد کے واقعات ہوئے، پولنگ اسٹاف پر 0.5 فیصد پولنگ اسٹیشنز پر غیر متعلقہ افراد نے دباؤ ڈالا، 0.5 پولنگ اسٹیشنز پر شناختی کارڈ کے بغیر ووٹ ڈالنے کی اجازت دی گئی، 2013 میں شناختی کارڈ کے بغیر 2.7 فیصد پولنگ اسٹیشنز ووٹ ڈالنے کی اجازت تھی، 0.5 فیصد پولنگ اسٹیشنز کا سٹاف ووٹرز پر اپنی مرضی تھونپنے کا دباؤ ڈالتا رہا، عام انتخابات 2013 میں پولنگ اسٹاف کا ووٹرز پر دباؤ کی شرح 2 فیصد تھی، قومی اسمبلی کے 180 ایسے حلقے ہیں جن پر معمولی بے ضابطگیاں ہوئیں، معمولی بے ضابطگیوں والے حلقوں میں سے 66 پی ٹی آئی 50 ن لیگ 34 پیپلزپارٹی نے جیتیں، 18.8 فیصد پولنگ اسٹیشنز پر فارم 45 چسپاں نہیں کئے گئے، عام انتخابات 2018 میں سب سے زیادہ 57 فیصد ووٹرز کی نمائندگی نہیں ہوسکی، عام انتخابات 2018 میں تین فیصد 16 لاکھ 93 ہزار ووٹ مسترد ہوئے، عام انتخابات 2018 میں کوئی ایسا پولنگ اسٹیشن نہیں تھا جس میں کسی خاتون نے ووٹ نہ ڈالا ہو، قومی اسمبلی کے53 حلقوں میں تحریک انصاف جیتی جہاں مسترد ووٹوں کی تعداد لیڈ سے زیادہ تھی، ن لیگ نے 37 پیپلز پارٹی نے 17 حلقوں میں کامیابی حاصل کی جہاں مسترد ووٹوں کی تعداد لیڈ سے زیادہ تھی۔( ع ا)