Thursday November 28, 2024

دنیا بھر میں روزانہ کتنے سو خواتین کو قتل کر دیا جاتا ہے اقوام متحدہ کی رپورٹ نے پوری دنیا کو خوف میں مبتلا کر دیا

دنیا بھر میں روزانہ کتنے سو خواتین کو قتل کر دیا جاتا ہے اقوام متحدہ کی رپورٹ نے پوری دنیا کو خوف میں مبتلا کر دیا

نیویارک(آئی این پی)اقوام متحدہ کے ادارہ برائے منشیات اور جرائم)یو این او ڈی سی(کی جانب سے جاری کردہ نئے اعدادوشمار میں انکشاف کیا گیا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر دنیا بھر میں اوسطا 137 خواتین کو ان کے شوہر یا اہلخانہ قتل کر دیتے ہیں۔اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 2017 میں قتل کی گئی 87 ہزار سے زائد خواتین میں سے 50 فیصد سے زائد اپنے قریبی افراد کے ہاتھوں قتل ہوئیں اور اکثر کو ان کے گھر میں ہی گھنانے جرم کا نشانہ بنایا گیا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے میں جاری کردہ اعدادوشمار میں دعوی کیا گیا کہ تقریبا 30 ہزار خواتین کو ان کے شریک حیات جبکہ 20 ہزار اپنے عزیز و اقارب اور رشتے داروں کے ہاتھوں قتل ہوئیں۔تاہم اقوام متحدہ کے ادارہ برائے منشیات و جرائم نے واضح کیا کہ اس کے باوجود مردوں کے قتل کی شرح خواتین سے 4 گنا زیادہ ہے اور دنیا بھر میں قتل ہونے والے ہر 10 افراد میں سے 8 مرد ہوتے ہیں، البتہ اپنے شریک حیات کے ہاتھوں قتل ہونے والے 10 افراد میں سے 8 خواتین ہوتی ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ

شریک حیات یا پارٹنر کے ہاتھوں قتل ہونے والوں میں خواتین کے قتل کی شرح غیر متناسب حد تک کہیں زیادہ ہے۔اس سلسلے میں افریقہ کو سب سے خطرناک براعظم قرار دیا گیا جہاں خواتین کو اپنے شریک حیات یا اہلخانہ سے سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہوتا ہے اور ایک لاکھ میں سے 3.1 اموات اسی وجہ سے ہوتی ہیں۔البتہ 2017 میں ایشیا میں خواتین انتہائی عدم تحفظ کا شکار رہیں اور مجموعی طور پر 20 ہزار خواتین کو ان کے پارٹنر یا اہلخانہ نے موت کے گھاٹ اتار دیا۔اس سلسلے میں انکشاف کیا گیا کہ عموما مردوں کا اپنے شریک حیات کے ہاتھوں قتل کم ہوتا ہے لیکن جن خواتین نے اپنے شریک حیات کو قتل کیا، ان میں سے اکثر کافی عرصے سے ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار تھیں۔دوسری جانب مردوں کی جانب سے اپنی شریک حیات کے قتل کی وجوہات حسد، غیرت کے نام پر قتل، عورت پر حق جتانا اور ان کی جانب سے چھوڑ دینے کے خدشے کو بتایا گیا ہے۔اقوام متحدہ کی اس رپورٹ میں جہاں ایک طرف خواتین کے قتل کی شرح میں بہت زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے وہیں دوسری جانب اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر خواتین کے قتل کے جرائم منظر عام پر نہیں آتے یا رپورٹ نہیں ہوتے۔

FOLLOW US