اظہر علی نے ایک بار پھر رواں سال کا کونسا بدترین ریکارڈ اپنے نام کر لیا
ابوظہبی(مانیٹرنگ ڈیسک) قومی ٹیم کے سینئر ترین ٹیسٹ بلے باز اظہر علی رواں سال کے بدترین ٹاپ آرڈر بلے باز بن گئے ہیں ۔ 33سالہ اظہر علی اب تک 2018ءمیں 6ٹیسٹ میچز کی11اننگز میں17.82کی اوسط سے196رنز سکور کرچکے ہیں اور رواں سال صرف دو نصف سنچریاں سکور کرچکے ہیں ۔ رواں سال ٹاپ 7 نمبروں پر بلے بازی کرنے والے دنیا کے کسی بھی بیٹسمین نے اتنی اننگز کھیل کر اظہر سے بھی کم رنز سکور نہیں کیے ہیں ۔یاد رہے کہ ابوظہبی ٹیسٹ کے دوسرے روز پاکستان کی پوری ٹیم نیوزی لینڈ کی پہلی اننگز کے153رنز کے جواب میں 227رنز بنا کر پوویلین لوٹ گئی ہے اور کھیل کے اختتام پر کیویز نے 1وکٹ کے نقصان پر56 رنز بنا لیے ہیں ۔ پہلے ٹیسٹ میں دوسرے دن کا کھیل شروع ہوا تو اظہر علی 10 اور حارث سہیل 22 رنز بناکر وکٹ پر موجود تھے۔دونوں کھلاڑیوں نے محتا ط انداز میں بلے بازی کرتے ہوئے64رنز کی شراکت داری قائم کرکے ٹیم کا سکور91رنز تک پہنچایاجس کے بعد حارث سہیل38رنز بنا کراش سوڈھی
کا شکار بن گئے ،اگلے ہی اوور میں ٹرینٹ بولٹ نے اظہر علی کوبھی 22کے انفرادی سکور پر پوویلین چلتا کیا ،اسد شفیق اور بابر اعظم نے پانچویں وکٹ کے لیے 83 رنز کی پارٹنر شپ قائم کی جس کے بعد اسد شفیق 43رنز بنا کر بولٹ کی گیند پر بولڈ ہوگئے ،کپتان سرفراز احمد انتہائی غیر ذمہ درانہ شاٹ کھیلتے ہوئے 2رنز بنا کر اعجاز پٹیل کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے ،بلا ل آصف 11رنز سکور کرکے اعجاز پٹیل کی گیند پر سٹمپ آؤٹ ہوگئے ،یاسر شاہ اور بابر اعظم نے25رنز کی شراکت داری قائم کی جس کے بعد یاسر9رنز بنا کر نیل ویگنر کی گیند پر غیر ذمہ درانہ شاٹ کھیل کر آؤٹ ہوگئے ،حسن علی4رنز بنا کر گرینڈ ہوم کی گیند پر آؤٹ ہوئے ،بابر اعظم 62رنز بنا کر بولٹ کی چوتھی وکٹ بنے اور پاکستانی اننگز کی بساط227رنز پر سمٹ گئی ۔کیویز کی جانب سے ٹام لیتھم اور جیت راول نے اننگز کا آغاز کیااور حسن علی نے ٹام لیتھم کو صفر کی خفت سے دوچار کردیا جسکے بعد ولیمسن اور جیت راول نے کھیل کے اختتام پر ٹیم کا سکور56رنز تک پہنچایا ۔ اس سے قبل گزشتہ روز ابوظہبی کے شیخ زید کرکٹ سٹیڈیم میں نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے گذشتہ روز ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا جو کہ پاکستانی بولرز نے غلط ثابت کردیا اور کیویز کی پوری ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 153 رنز پر آل آؤٹ ہو گئی۔نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن 63 رنز بناکر نمایاں رہے تھے، ان کے علاوہ کوئی بھی کھلاڑی کریز پر زیادہ دیر تک نہ رہ سکا اور وقفے وقفے سے نیوزی لینڈ ٹیم اپنی وکٹیں گنواتی رہی۔پاکستان کی جانب سے یاسر شاہ نے 3 جب کہ محمد عباس، حسن علی اور حارث سہیل نے دو، دو اوروکٹیں حاصل کیں۔ بلال آصف 13 اوورز میں 33 رنز دےکر1وکٹ حاصل کر سکے۔ پاکستان کو نیوزی لینڈ کےخلاف آٹھ سال بعد پہلی ٹیسٹ سیریز کی جیت کا انتظار ہے، 2011 ءمیں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو ایک صفر سے شکست دی تھی اور دونوں ٹیموں کے درمیان چار سال پہلے امارات میں ہونےوالی ٹیسٹ سیریز1-1سے برابر رہی تھی۔دونوں ملکوں کے درمیان ابتک 55 ٹیسٹ میچز ہوئے ہیں جن میں سے پاکستان نے 24 اور نیوزی لینڈ نے 10 جیتے جبکہ21 میچ ڈرا رہے۔