بھارت نے پاکستانیوں کے اثاثے فروخت کرنے کا اعلان کردیا
نئی دہلی : بھارتی حکومت نے تنازعات کے بعد ہجرت کرکے پاکستان اور چین چلے جانے والوں کے اثاثے فروخت کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ان اثاثوں کی مالیت 400 ملیںن ڈالر ہیں۔تفصیلات کے مطابق 1947، 1965 اور 1971 کے تنازعات جب کہ سن 1962 میں چین کے ساتھ سرحدی جنگ کے بعد بہت سے لوگ بھارت سے ہجرت کرکے پاکستان یا چین چلے گئے تھے ۔
ان کے جانے کے بعد بہت سی املاک تو لاوارث رہیں لیکن کچھ املاک ایسی بھی تھیں جن کے مالکوں کے وارث تاحال بھارت میں موجود تھے اور انہوں نے ان املاک کو استعمال کرنا شروع کر دیا۔تاہم 1968 کی تعریف کے مطابق بھارت نے ان املاک کو دشمن کے اثاثے قرار دے دیا۔یہ املاک پاکستان کے ساتھ سن 1947، 1965 اور 1971 کے تنازعات جب کہ سن 1962 میں چین کے ساتھ سرحدی جنگ کے بعد سرکاری قبضے میں لے لی گئی تھیں۔
ان املاک کی فروخت کی نگرانی بھارتی وزیرخزانہ کر رہے ہیں۔تاہم تازہ ترین خبر کے مطابق بھارت نے اب ایسی املاک کو فرخٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔کومت کا کہنا ہے کہ دشمن کی جائیدادیں996 کمپنیوں کی شکل میں ہیں، جن کے مالک بیس ہزار افراد یا ادارے تھے جبکہ بھارت چھوڑ جانے والے ان افراد کی جائیدادوں کی مالیت چار سو ملین ڈالر کے برابر ہے۔بھارتی حکومت نے ان املاک کو فروخت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ان کو امید ہے کہ اس سے حکومت کو 413 ملین ڈالر کی آمدن ہو گی۔حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح سے حاصل ہونے والی آمدن کو ملک میں ترقی اور بہبود کے مختلف پروگرامز میں استعمال کیا جائے گا۔