’’پولیس ہے یا بے حیائوں کا ٹولہ ‘‘ پاکستان کے اہم شہر میں 15روز تک 3پولیس والے ایک لڑکی کیساتھ کیا شرمناک کام کرتے رہے ؟ پاکستانی سنتے ہی آگ بگولا
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) قانون کے رکھوالے ہی قانون شکن نکلے۔تین پولیس اہلکاروں نے خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ لاہور میں 3 پولیس اہلکار خاوتون کو 15روز تک زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔متاثرہ خاتون کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔تینوں پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ تھانہ اقبال ٹاؤن میں درج کیا گیا۔ رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے متاثرہ خاتون معذور تھی۔خاتون کا کہنا ہے کہ ملزم میرے بچوں کو بھی شراب پلاتے رہے۔خاتون کا نام لبنیٰ بتایا جا رہا ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں کی
تلاش شروع کر دی گئی ہے۔جلد گرفتاری عمل میں لائی جائے گی جس کے بعد باقاعدہ تفتیش کی جائے گی اور الزام ثابت ہونے پر مذکورہ پولیس اہلکاروں کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی۔ اس سے قبل بھی ریسکیو 1122 کے اہلکاروں کی معذور لڑکی کے ساتھ زیادتی کی خبر سامنے آئی تھی۔ق ریسکیو 1122 اہلکاروں نے ننکانہ صاحب میں ریسکیو گاڑی میں ہی 15 سالہ معذور بچی کے ساتھ مبینہ زیادتی کی۔شک ہونے پر اہل علاقہ جمع ہو گئے تو ریسکیو اہلکاروں نے گاڑی بھگا لی۔متاثرہ لڑکی کے والد کا کہنا ہے کہ ریسکیو 1122 کے اہلکار ان کی بیٹی کے ساتھ زیادتی کر کے اسے ننکانہ روڈ پر شوگر ملز کے پاس چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔ یاد رہے کہ معصوم لڑکیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات آئے روز پیش آتے رہتے ہیں تاہم قانون نافذ کرنے والے ادارے ان واقعات میں کمی اور روک تھام کے لیے کچھ بھی نہیں کر پا رہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق زیادتی کیس میں ملوث مجرموں میں سے اکثر ایسے مجرم ہوتے ہیں جنھیں مضبوط پشت پناہی حاصل ہوتی ہے جس کی وجہ سے ان کے خلاف کاروائی نہیں ہوتی اور وہ قانون کی گرفت سے آزاد ہوتے ہیں۔