بھارت کی سب سے اہم ریاست میں بغاوت کے بعد قتل عام شروع صحافی سمیت کئی افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے
نئی دہلی(آئی این پی)بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں مائو باغیوں اور سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کی گئی فائرنگ کی زد میں آکر صحافی سمیت 3اہلکار ہلاک ہو گئے، ڈپٹی انسپیکٹر جنرل پولیس پی سندر راج کا کہنا ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں ہم اہل خانہ کیساتھ ہیں ہم انکی دیکھ بھال کریں گے۔ بھارتی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بھارتی ریاست چھتیس
گڑھ کے ضلع دانتیوڑا کے قریب آرن پورہ کے علاقے میں ما ئوباغیوں حملے میں بھارتی چینل دور درشن کے کیمرا مین اور 2 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ حملے کے وقت سرکاری نشریاتی ادارے دور درشن کی تین رکنی ٹیم علاقے میں ترقیاتی کام سے متعلق شوٹنگ کررہی تھی جبکہ نلاویا کے علاقے میں ما ئوباغیوں کے خلاف سیکورٹی فورسز کا سرچ آپریشن جاری تھا۔پولیس کے مطابق جنگجوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز پر اچانک حملہ کیا گیا اور اس دوران میڈیا ٹیم فائرنگ کے تبادلے کی زد میں آگئی۔ابتدائی رپورٹس کے مطابق دو دورشن کے کیمرامین اچیتا نند ساہو، ایک اسسٹنٹ سب انسپیکٹر (اے ایس آئی) اور ایک اسسٹنٹ کانسٹیبل حملے میں ہلاک جبکہ دیگر 2 اہلکار زخمی ہوئے تھے۔حملے میں کانسٹیبل وشنو اور اسسٹنٹ کانسٹیبل راکیش گوتم زخمی ہوئے تھے، ان کا تعلق ضلعی فورس سے تھا۔ڈپٹی انسپیکٹر جنرل پولیس پی سندر راج نے رپورٹرز کو بتایا کہ دور درشن کی تین ٹیم دہلی سے الیکشن کوریج کے لیے یہاں آئی تھی، باقی 2 ارکان حملے میں محفوظ رہے۔وزیر اطلاعات و نشریات راجیا وردھن راتھوڑ نے دور درشن کے مقتول کیمرا مین کے اہلِ خانہ سے اظہار یکجہتی کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم غم کی اس گھڑی میںکیمرا مین کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں ہم ان کی دیکھ بھال کریں گے، ہم ان تمام میڈیا نمائندگان کو ان خطرناک حالات میں کوریج کرنے پر سلیوٹ کرتے ہیں۔