چیف جسٹس نے شاہ رخ جتوئی کوشاندار سہولتیں دینے پر جیل سپریٹنڈنٹ کو بڑا جھٹکا دیدیا
کراچی (نیوز ڈیسک ) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں شاہ رخ جتوئی کو جیل میں سہولتیں فراہم کرنے کے کیس میں جیل سپرنٹنڈنٹ لانڈھی جیل کو چیف جسٹس ثاقب نثار کی ہدایت پرمعطل کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق قائم مقام آئی جی جیل خانہ جات سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس ذمہ داران کے تعین کے لیے تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے قائم مقام آئی جی
جیل خانہ جات کو ہدایت کی کہ جیل جائیں اورذمہ داران کےخلاف کارروائی کریں۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بتایا جائے کہ سزائے موت کے مجرم کواتنی سہولیات کیسے دی گئیں۔ قائم مقام آئی جی جیل قاضی نذیر نے کہا چیف جسٹس نےلانڈھی جیل کا دورہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ چیف جسٹس کی ہدایت پرلانڈھی جیل جارہاہ وں، لانڈھی جیل جاکرذمہ داران کےخلاف کارروائی کروں گا۔جس کے بعد جیل سپریٹنڈنٹ کو معطل کر دیا گیا۔ یاد رہے کہ قبل ازیں چیف جسٹس لانڈھی جیل پہنچے جہاں انہوں نے مختلف بیرکس کا دورہ کیا۔چیف جسٹس کے دورے کے دوران شاہ رخ جتوئی انہیں دیکھ کر مُسکراتا رہا۔ ملزم شاہ رخ جتوئی کو سہولیات ملتی دیکھ کر اورسی کلاس میں دیکھ کر اظہار برہمی کیا۔ چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ شاہ رخ جتوئی کو فوری طور پر ڈیتھ سیل منتقل کیا جائے۔ چیف جسٹس نے جیل کے دورے کے دوران استفسارکیاکہ جیل میں یہ سہولتیں اور آسائش شاہ رخ جتوئی کو کیسے فراہم کی گئی؟ انہوں نے جیل سپرنٹنڈنٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی جیل خانہ جات کو طلب کیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق شاہ رخ جتوئی کو دوران قید وی آئی پی سہولیات ملیں۔ شاہ رخ جتوئی کو ٹی وی ، اے سی اور سوئمنگ پول جیسی سہولیات دی گئیں۔ اسپتال جانے پر
بھی وی آئی پی پروٹوکول دیا جاتا رہا۔ ملیر جیل میں عیاشی کے ساتھ ساتھ سینٹرل جیل میں بھی قیدیوں کے وارے نیارے ہونے کا انکشاف ہوا ہے جس پر چیف جسٹس نے اظہار برہمی کیا اور جواب طلبی کے لیے آئی جی جیل خانہ جات کو طلب کیا تھا۔