Tuesday September 16, 2025

کشمیریوں کو بھارت ہمیشہ کےلئے نا منظور خود بھارتی میڈیا نے اپنی حکومت کو ایسا آئینہ دکھا دیا کہ مودی سرکار منہ چھپاتی پھرے گی

کشمیریوں کو بھارت ہمیشہ کےلئے نا منظور خود بھارتی میڈیا نے اپنی حکومت کو ایسا آئینہ دکھا دیا کہ مودی سرکار منہ چھپاتی پھرے گی

نئی دہلی(آئی این پی)بھارتی میڈیا نے غاصب بھارت کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیریوں نے بھارت کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے نامنظور قرار دے دیا ہے، مقبوضہ کشمیر کے ڈھونگ بلدیاتی انتخابات میں 95.73 فیصد کشمیریوں نے بائیکاٹ کر کے بھارت اور دنیا بھر کو واشگاف انداز میں اپنا فیصلہ سنا دیا،امیدوار ہی ووٹ کاسٹ کرنے نہیں آئی عوام کا آنا
تو دور کی بات ہے،ایک امیدوار تین ووٹ حاصل کر کے جیتا، بارہ مولا میں ایک امیدوار صرف ایک ووٹ حاصل کر کے جیتا، سری نگر کے ایک وارڈ میں کوئی امیدوار اپنے آپ کو بھی ووٹ ڈالنے نہ آیا جس کے بعد مقابلہ صفر، صفر، صفر سے برابر ہو گیا، عالمی سطح پر کم سے کم ووٹ حاصل کرنے کا نیا ریکارڈ قائم ہو گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق کشمیریوں کو بھارت ہمیشہ ہمیشہ کے لیے نامنظور، مقبوضہ کشمیر کے ڈھونگ بلدیاتی انتخابات میں 95.73 فیصد کشمیریوں نے بائیکاٹ کر کے بھارت اور دنیا بھر کو واشگاف انداز میں اپنا فیصلہ سنا دیا۔کشمیریوں نے ڈھونگ انتخابات کا ایسا بائیکاٹ کیا کہ امیدوار اپنے آپ کو خود ووٹ ڈالنے بھی نہیں آئے،ایک امیدوار تین ووٹ حاصل کر کے جیتا، بارہ مولا میں ایک امیدوار صرف ایک ووٹ حاصل کر کے جیتا، سری نگر کے ایک وارڈ میں کوئی امیدوار اپنے آپ کو بھی ووٹ ڈالنے نہ آیا جس کے بعد مقابلہ صفر، صفر، صفر سے برابر ہو گیا، عالمی سطح پر کم سے کم ووٹ حاصل کرنے کا نیا ریکارڈ قائم ہو گیا۔مقبوضہ وادی میں بھارت کے ڈھونگ انتخابات کا پول خود بھارتی میڈیا نے ہی کھولا، وادی کے میونسپل انتخابات کو 1989 کے الیکشن سے بھی بدتر قرار دے دیا۔میونسپل انتخابات کا ٹرن آٹ 4.27 فیصد رہا، اتنا کم ٹرن آٹ وادی میں 1951 سے اب تک کم ترین ریکارڈ ہے۔ضلع بارہ مولا میں ایک امیدوار صرف ایک ووٹ لے کر کامیاب ہوا، ایک وارڈ میں صرف تین ووٹ پڑے، سری نگر کے ایک وارڈ میں کوئی ووٹ نہیں ڈالا گیا حتی کہ کسی امیدوار نے بھی ووٹ نہیں ڈالا۔وادی میں انتخابی امیدواروں نے کوئی انتخابی مہم نہیں چلائی اور نہ ہی الیکشن آفس نے انتخابی کوریج کی میڈیا کواجازت دی۔مقبوضہ وادی میں میونسپل اور پنچایت انتخابات 8 اکتوبر سے تین مرحلوں میں ہوئے تھے، حریت قیادت نے ڈھونگ انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا۔