امریکی سینیٹر کا ڈی این اے ٹیسٹ کس اسلامی ملک کی نسل سےتعلق ہونے کا الزام ہے انتہائی حیران کن صورتحال سامنے آگئی
واشنگٹن(آئی این پی)امریکی سینیٹر لینڈسے گراہم نے کہا ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹ میں ان کا ایرانی النسل ثابت ہونا انتہائی ہولناک ہو گا، میں ڈی این اے ٹسٹ کروا کر یہاں پیش کروں گا، مجھے امید ہے کہ میں امریکی انسل ثابت ہو کر الزبتھ واران کو شکست فاش دے پائوں گا۔ تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹر لینڈسے گراہم کا کہنا ہے کہ اگر ان کے ڈی این اے ٹیسٹ
سے متعلق نتائج میں ان کا ایرانی نسل سے تعلق ثابت ہوا تو یہ ہولناک ہوگا۔انڈیپینڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق سینیٹر نے یہ بیان فوکس نیوز چینل کے پروگرام فوکس اینڈ فرینڈز پر ایک انٹرویو کے اختتام پر دیا، جس میں سینیٹر سے ایلزبتھ وارین کے ‘ڈی ماس’ کے حوالے سے دیئے گئے حالیہ بیان پر رد عمل دینے کے لیے کہا گیا تھا۔خیال رہے کہ سینیٹر الزبتھ وارین کا کہنا تھا کہ انہوں نے ڈی این اے ٹیسٹ کرایا تھا جس کے مطابق ان کا تعلق مقامی امریکی نسل سے ہے۔پروگرام کے دوران سینیٹر لینڈسے گراہم کا کہنا تھا کہ ‘میں ڈی این اے ٹیسٹ کرانے جارہا ہوں’، اور مزید کہا کہ ‘میری دادی نے بتایا تھا کہ ہمارا تعلق چیروکی انڈین سے ہے، یہ صرف ایک بات بھی ہوسکتی ہے لیکن آئندہ کچھ دنوں میں معلوم ہوجائے گا کیونکہ میں یہ ٹیسٹ کروانے جا رہا ہوں’۔ان کا کہنا تھا کہ میں یہ ٹیسٹ کراونے جارہا ہوں اور اس کے نتائج یہاں پیش کروں گا۔سینیٹر لینڈسے گراہم، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی تصور کیے جاتے ہیں، کا مزید کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ ایلزبتھ وارین سے زیادہ مقامی ثابت ہوجاں۔انہوں نے کہا کہ خاتون سینیٹر کا امریکی ہونا ایک فیصد کے دسویں حصے سے بھی کم ثابت ہوا ہے اور ہوسکتا ہے کہ میں انہیں شکست دے سکوں۔انٹرویو کے اختتام پر پروگرام کے میزبان نے سینیٹر لینڈسے گراہم سے کہا کہ ‘کچھ دن بعد یہاں دوبارہ آئیں تو ہم اس معاملے کو دیکھیں گے