ایک اور ن لیگی سابق وزیر کی گرفتاری ۔۔ نیب کے گھیرا تنگ کر لیا، ہلچل مچا دی
اسلام آباد (نیوزڈیسک) چئیرمین نیب نے سابق وفاقی وزیر برائے انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی انوشے رحمان کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی ہے۔ چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری، سابق وزیر اعلی پنجاب منظور وٹو، سابق وفاقی وزیر سعد رفیق اور ریلوے افسران سمیت دیگر
کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی ۔نیب کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق نیب ایگزیکٹو بورڈ نے کرپشن کے 22 مقدمات کی باقاعدہ تحقیقات کی منظوری دی۔ سابق وفاقی وزراء اسحاق ڈار، انوشہ رحمان، خواجہ سعد رفیق سمیت سلمان رفیق اور احتساب کمیشن خیبرپختونخواہ کے افسران کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی ۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ ایگزیکٹو بورڈ نے 5 مقدمات کے باقاعدہ ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کرنے کی منظوری دی جبکہ سابق وفاقی سیکرٹری شہزاد ارباب اور عمران چودھری کے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری بھی دی گئی ۔اس کے علاوہ موبائل سروسز این جی ایم ایس یعنی 3 جی اور 4 جی کو مبینہ طور پر غیر قانونی کانٹریکٹ پر دینے کی تحقیقات کی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ سابق چئیرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ڈاکٹر اسماعیل شاہ،سابق ڈائریکٹر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی امجد مصطفیٰ ، سابق ڈائریکٹر جنرلز پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی رضوان احمد اور وسیم طارق اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے سابق ممبرز عبد الصمد اور طارق سلطان اور وارد کے حکام کے خلاف بھی تحقیقات کی منظوری دی گئی ہے۔انوشے رحمان اور سابق چئیرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ڈاکٹر اسماعیل شاہ پر الزام عائد ہے کہ انہوں نے بغیر لائسنس حاصل کیے وارد کمپنی کو ملک میں 3 جی اور 4 جی سروسز کا آغاز کرنے کی اجازت دے دی جس سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا۔ چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ ہمیں احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر سختی سے عمل جاری رہے گا ۔