دبئی سٹی(نیوز ڈیسک) بھارتی کرکٹر ویرات کوہلی کیسے خطرناک بیٹسمین ہیں یہ تو سب ہی جانتے ہیں، مگر اُن کے سامنے بال کیسے کی جائے یہ وہ سوال ہے جس کا جواب دنیا کا ہر باؤلر جاننا چاہتا ہے۔ اور شاید یہی وجہ تھی کہ دبئی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان فائنل میچ کے موقع پر یہ سوال ماضی کے خطرناک ترین فاسٹ باؤلر
وقار یونس کے سامنے رکھ دیا گیا۔پہلے تو وقار یونس نے ویرات کوہلی کی کھلے دل سے تعریف کی اور پھر انہیں باؤلنگ کروانے کی بات پر قہقہہ لگاتے ہوئے کہنے لگے کہ ”ہر ایک کی کوئی کمزوری ہوتی ہے۔ بعض اوقات وہ آف سٹمپ سے باہر پائے جاتے ہیں کیونکہ وہ جلدی شاٹ کھیلنا چاہتے ہیں۔ میرا خیال ہے کہ ایک باؤلر کے طور پر آپ کو بہت سمجھداری کا مظاہرہ کرنا پڑے گا اگر آپ اس کے خلاف باؤلنگ کررہے ہیں۔ آپ اسے واقعی چیلنج نہیں کرسکتے۔ آپ کو اپنی منصوبہ بندی کے مطابق باؤلنگ کرنا ہوگی اور بہترین منصوبہ یہ ہے کہ اگر آپ ایک آؤٹ سونگ باؤلر ہیں، جو کہ میں بھی ایک فاسٹ باؤلر کے طور پر تھا، میں شاید اسے آف سٹمپ سے باہر بال کروں گا اور کوشش کروں گا کہ گیند اس سے دور ہٹے اور چاہوں گا کہ وہ شاٹ لگائے۔ شاید یہی واحد امید ہے، لیکن جب وہ ایک بار سیٹل ہوجاتا ہے تو پھر کسی چیز سے کچھ خاص فرق نہیں پڑتا کیونکہ وہ ایسا شاندار پلیئر ہے۔ وہ ایک عمدہ کھلاڑی ہے۔ وہ ایک ایسا کھلاڑی ہے جو سچن ٹنڈولکر، کپل دیو اور سنیل گواسگر کی طرح عظیم بننے جا رہا ہے۔ میرا مطلب ہے کہ وہ اس مقام تک جارہا ہے جہاں اس کھیل کی تاریخ کے عظیم ترین کھلاڑی فائز ہیں۔“









