کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) اسپیشل بینکنگ کورٹ نے 35ارب سے زائد رقم کی منی لانڈرنگ میں ملوث سابق صدر مملکت پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے صدر آصف علی زرداری ان کی ہمشیرہ رکن سندھ اسمبلی فریال ٹالپور ،انور مجید اور عبدالغنی مجید کے مقدمے کی سماعت 12اکتوبر تک ملتوی کردی ۔ سماعت کے موقع پر ملزم انور مجید کے وکیل نے موقف اختیا ر
کیا کہ اومنی گروپ کے اکاؤنٹ منجمند ہونے سے ملازمین متاثر ہورہے ہیں، اور ان کی تنخواہیں کی ادا نہیں کی جا رہی ۔اس موقع پر بینکنگ کورٹ کے جج نے عدالت عظمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل کررہے ہیں فاضل عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے دیں پھر اکاؤنٹس سے متعلق باقاعدہ سماعت کریں گے۔سماعت کے دوران ملزمان کے وکلا نے کہا کہ ایف آئی اے کو حتمی چالان پیش کرنے کا کہا جائے، عدالت نے کہا کہ یہ معاملہ اب سپریم کورٹ کے پاس ہے، ہم ایف آئی اے کو چالان کے لیے ٹائم فریم کا کہہ سکتے ہیں۔سماعت کے موقع پر سابق صدر آصف زرداری، فریال تالپور اور انور مجید بھی عدالت میں پیش ہوئے، اس موقع پر میڈیا کے سوال کے جواب میں آصف زرداری نے پاکستا ن اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے سوال پر کہا کہ اس طرح کے ماحول میں یا اس طرح کی حکومتوں میں تو یہی ہوگا۔صحافی نے سابق صدر آصف زرداری سے سوال کیا کہ حکومت نے منی بجٹ پیش کیا، اس پر آپ کیا کہیں گے، آصف زرداری نے کہا کہ حکومت نے منی بجٹ نہیں، منی ڈرامہ پیش کیا ہے۔