Wednesday September 17, 2025

’’22 سالہ خود کْش بمبار پاکستان میں داخل ہو گیا‘‘ کونسی بڑی سیاسی جماعت کا رہنما نشانے پر آگیا

پشاور(سی پی پی ) عوامی نیشنل پارٹی ایک مرتبہ پھر سے دہشتگردوں کے نشانے پر آ گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخار حسین کو نشانہ بنانے کے لیے ایک 22 سالہ خود کْش بمبار پاکستان میں داخل ہو گیا ہے۔ میاں افتخار حسین عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری ہیں جنہیں ایک قوم پرست رہنما کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان میں داخل ہونے والے 22 سالہ خود کْش بمبار کی شناخت

حسنین آفریدی کے نام سے ہوئی ہے۔ خودکش بمبار کی چھوٹی داڑھی ، گھنگریالے بال اور قد پانچ فٹ ہے۔ میاں افتخار حسین پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی تحریک طالبان درہ آدم خیل گروپ نے کی ہے۔نیشنل کاو?نٹر ٹیرارزم اتھارٹی(نیکٹا) نے خیبر پختونخوا حکومت کو اس ضمن میں مراسلہ جاری کر کے فوری حفاظتی اقدامات کی ہدایت کی ہے۔نیشنل کائونٹر ٹیرارزم اتھارٹی(نیکٹا) نے خیبر پختونخوا کے ہوم سیکرٹری،انسپکٹر جنرل پولیس،، آئی جی فرنٹیر کور اور کمانڈنٹ ایف سی کو بھی ایک مراسلہ ارسال کیا جس میں کہا گیا کہ تحریک طالبان درہ آدم خیل کے کامران اور آصف گروپ نے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین پر حملہ کی منصوبہ بندی کی ہیاور اس منصوبہ بندی کو عملی شکل دینے کے لیے افغانستان کے صوبہ کنڑ سے ایک خود کْش بمبار کو روانہ کردیا گیا ہے جو اب پاکستان میں داخل ہوچکا ہے۔یہ خودکش بمبار اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لیے کہیں بھی عوامی نیشنل پارٹی کے قوم پرست رہنما میاں افتخار حسین کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ سکیورٹی اداروں نے اسی خدشے کے پیش نظر میاں افتخار حسین کو اپنی سرگرمیاں محدود کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔ یاد رہے کہ کچھ روز قبل خیبرپختونخواہ میں تہکال کے ایک

علاقہ میں فائرنگ ہوئی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق تہکال کے علاقہ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے پی کے 74 سے اْمیدوار ابرار خلیل جاں بحق ہو گئے تھے۔فائرنگ کے واقعہ میں اے این پی کے اْمیدوار کے ساتھ بھانجا بھی جاں بحق ہوا۔ خیال رہے کہعام انتخابات 2018ء سے قبل یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ہارون بلور پر خود کْش بھی حملہ کیا گیا جس میں وہ جاں بحق ہو گئے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے اْمیدوار شہید ہارون بلور صوبائی اسمبلی کی نشست پی کے 78 سے عام انتخابات میں حصہ لے رہے تھے۔ ان کی شہادت کے بعد اس سیٹ پر انتخاب ملتوی کردیا گیا۔