Wednesday September 17, 2025

نیکٹانے سابق دورحکومت میں وزیرداخلہ احسن اقبال کولکھے گئے،انکشاف نے تہلکہ مچادیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک) نیشنل کاؤنٹر ٹیرارزم اتھارٹی (نیکٹا) نے وزارت داخلہ کو تحریک لبیک پاکستان سے متعلق خدشات سے آگاہ کر دیا ہے۔ جبکہ تحریک لبیک پاکستان کے رہنما عثمان افضل کا کہنا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان ایک پُرامن سیاسی جماعت ہے جو قانون کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق انسداد دہشت گردی کے ملک کے سب سے بڑے ادارے نے وزارت داخلہ کو شدت پسند جماعت تحریک لبیک پاکستان کی سیاسی اور معاشرتی طور پر تشدد کے ذریعے اثرا نداز ہونے کی کوششوں سے متعلق آگاہ کر دیا

ہے۔گذشتہ برس اسلام آباد کے داخلی راستوں کو بند کیے جانے پر سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کو لکھے گئے ایک خفیہ خط میں نیکٹا نے تحریک لبیک پاکستان کو امن اور ریاست کے لیے اصل خطرہ قرار دیا تھا۔اس وقت کے نیکٹا کوآرڈینیٹر احسان غنی کی جانب سے وزارت داخلہ کو لکھے گئے ایک خفیہ خط میں کہا گیا تھا کہ تحریک لبیک پاکستان نے ریاستی رٹ کو چیلنج نہیں کیا بلکہ تباہ کردیا ہے۔تحریک لبیک پاکستان کا اُبھرنا اور اس کا تسلسل ریاستی امن کے لیے حقیقی خطرہ ہے۔ جس کی وجہ سے دیگر مسالک بھی اپنے وسائل کے استعمال اور پُرتشدد کارروائیوں کا حصہ بن سکتے ہیں۔ یہ خط الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے خادم حسین رضوی کی تحریک لبیک پاکستان کو کرین کا نشان الاٹ کیے جانے کے بعد لکھا گیا تھا ۔تحریک لبیک پاکستان کا قیام ممتاز قادری کو پھانسی دیئے جانے کے بعد عمل میں آیا تھا ۔نیکٹا کے اعلیٰ افسران نے مشترکہ انٹیلی جنس ڈائر یکٹور یٹ (جے آئی ڈی)، جس کی سربراہی بریگیڈیئر عمران کرر ہے تھے، کی مدد سے کی گئی تحقیق کی بنیاد پر ایک نوٹ لکھا تھا ، جس میں کہا گیا تھا کہ ٹی ایل پی نےاب تک نہ صرف بڑی تعداد میں اپنے چاہنے والوں کو متحرک کیا ہے بلکہ اپنے مطالبات بھی منوالیے ہیں۔ یہ بہت ہی سنگین اور خطرناک مثال ہے جو کہ غیر قانونی مقاصد کے لیے پُرتشدد واقعات کی صورت اختیار

کرسکتی ہے۔تحریک لبیک پاکستان کو کسی بھی صورت مضبوط ہونے یا سیاست کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئیے اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ذریعےتحریک لبیک پاکستان کی سرگرمیوں کی سخت نگرانی بھی کی جانی چاہئیے ۔ تحریک لبیک پاکستان کے ارکان اور کارکنان جو کہ انسداد دہشت گردی قوانین کے فورتھ شیڈول میں ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئیے ۔تحریک لبیک پاکستان کے دھرنوں کے نتیجے میں تشدد کی جو لہر اُٹھی ہے ، اس نے سیاسی تشدد کے نئے دور کا اعلان کردیا ہے۔نیکٹا عہدید ارو ں کے مطابق اس نوٹ کے موصول ہوتے ہی وزارت داخلہ نے مختلف ایجنسیوں کو اس طرح کے گروپس سے نمٹنے کے لیے جامع لائحہ عمل تشکیل دینے کی ہدایت کر دی۔ عہدیداروں کا مزید کہنا تھا کہ نیکٹا کی اس وارننگ پر اب تک کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی یہاں تک کہ تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان نے وزیر داخلہ کو بھی ٹارگٹ کیا تھا۔ پہلے سے تشدد زدہ معاشرے میں جہاں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مشکلات کا سامنا ہے ، تحریک لبیک پاکستان یا اس طرح کی دیگر جماعتوں کا اُبھرنا سخت تشویش کی بات ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ اس طرح کی جماعتوں کو کام کی اجازت ہرگز نہیں دی جانی چاہئیے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ تحریک لبیک پاکستان اور ایسی دوسری جماعتیں ملک میں کام نہ کریں۔