Monday October 21, 2024

عمران خان کو کس چیز کا یقین نہیں آرہا ؟ رانا ثنا اللہ کی شدید تنقید، کیا کچھ کہہ دیا ؟

لاہور(سی پی پی ) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ حکومت نے کابینہ کے پہلے ہی اجلاس میں نواز شریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈال کر انتقامی سیاست کا آغاز کردیا ہے اورنظر یہی آتا ہے کہ یہ پاکستان کو انتقام اور ہٹ دھرمی کی نظر کردیںگے،،عمران خان کو ابھی تک یقین نہیں آرہا کہ وہ وزیر اعظم بن گئے ہیں اسی لئے

 

قومی اسمبلی میں اور قوم سے پہلے خطاب میں سب کچھ کر بھول کر کنٹینر پر چڑھ گئے ، اگر کوئی مجبوری آصف زرداری کے آڑے نہ آ گئی اور انہوں نے علیحدہ سے کوئی کام نہ دکھایا تو اپوزیشن اتحاد صدارتی انتخاب میں چار ووٹوں کی اکثریت سے کامیابی حاصل کر سکتا ہے ،اپوزیشن اتحاد کا عید الاضحی کے ایک روز بعد اسلام آباد یا مری میں اجلاس ہو گا جس میں صدر کے عہدے کیلئے متفقہ امیدوارکوسامنے لایاجائے گا، جن قوتوںنے عمران خان کو وزیر اعظم بنوایا ہے انہوں نے ملک او رقوم کے ساتھ بڑا ظلم اور زیادتی کی ہے اور اس کی سزا نہ صرف قوم بلکہ وہ بھی بھگتیں گے۔وہ منگل کو یہاں مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں منعقدہ اجلاس کے بعد ملک محمد احمد خان اور وارث کلو کے ہمراہ پریس کانفرنس

 

سے خطاب کر رہے تھے۔ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ اپوزیشن کا کام ہی احتجاج کرنا ہوتا ہے لیکن قومی اسمبلی میں عمران خان آپ کیوں کنٹینر پر چڑھ گئے ، قومی اسمبلی سے پہلے خطاب کے دوران بھی آپ نے کنٹینر پر چڑھ کر خطاب کیا ، آپ کنٹینر کی ضد ،ہٹ دھرمی او رانتقامی سیاست سے نیچے نہیں اترے۔انہوں نے کہا کہ کابینہ کے پہلے اجلاس میں آپ کو وہ شخص جس کے خلاف غداری کرنے کا مقدمہ درج اور زیر سماعت ہے جس نے ملک کو آئین سے محروم کیا جو اشتہاری مجرم ہے یاد نہیں آیا لیکن جس لیڈر جس نے قوم کے اندھیرے دور کئے ، ملک کو دہشتگردی سے محفوظ کیا اورملک کو ایٹمی طاقت بنایا اس کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا۔ حالانکہ یہ کام کابینہ کے دوسرے اور تیسرے اجلاس میں بھی ہو سکتا تھا لیکن آپ کنٹینر سے نیچے اتریں تو آ پ کو کچھ سمجھ آئے۔انہوں نے کہا کہ جس شخص کو خاتم النبین ? کا تلفظ دہرانا نہیں آتااس نے خود کومجاہد ختم نبوت بنائے رکھا اور ہمارے اوپر الزام لگایا کہ خدانخواستہ ہم نے کوئی گستاخی کی ہے۔ یہ کہا گیا کہ خاتم النبین ? کا تلفظ مشکل ہے حالانکہ کسی مسلم کیلئے تو یہ تلفظ ہر گز مشکل نہیں ہو سکتا لیکن غیر مسلم یہودی کیلئے ضرور مشکل ہو سکتا ہے۔ حلف میں لفظ قیامت کو قیادت پڑھ رہا ہے ، شیروانی کے نیچے سے ایسے عینک نکالی جیسے ابھی پستول نکال لے گا اور صدر مملکت پر حملہ آور ہو جائے گا ،اگر آپ نے عینک لگانی تھی تو اسے شیرانی کی سامنے والی جیب میں رکھتے۔یہ قوم کے ساتھ مذاق کیا گیا ہے اورجن قوتوں نے یہ کام کیا ہے انہوں نے ملک اور قوم کے ظلم اور زیادتی کی ہے اس کی سزا نہ صرف قوم بھگتے گی بلکہ جنہوں نے یہ کام کیا ہے وہ بھی بھگتیں گے۔ پتہ نہیں پنجاب کیلئے سردار عثمان بزدار کو کہاں سے ڈھونڈ لائے ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ پنجاب کا سب سے بڑا مسئلہ کیا ہے تو انہوں نے عمران خان کے وڑن کو سب سے بڑا مسئلہ بتایا۔اب پنجاب اور ملک کوپرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی بنانے کی کوشش ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتا ہے میں کاروبار نہیں کروں گا آپ قوم کوبتائیں آپ نے ساری زندگی کاروبار کیا کب ہے آپ تو مانگ کر کھاتے اور بناتے رہے ہیں۔ کاروبار تو جہانگیر خان ، علیم خان اور اور ذوالفقار زلفی کریں گے وہ اگر کاروبار نہیں کریں گے تو آپ کی اے ٹی ایم بند ہو جائے گی اور پھر آپ کو معلوم ہوگا کہ کس بھائو بکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کے جائز کاروبار او رجائیدادیں ہیںاور آپ کہہ رہے ہیں ہم ٹاسک فورس بنائیں گے۔ عدالت خود کہہ چکی ہے کہ نواز شریف کے خلاف کرپشن ثابت نہیں ہوئی ،ہم عدلیہ پر بھرپو راعتماد کرتے ہیں اور ہماری استدعا ہے کہ جس طرح نواز شریف کو سزا دینے میں جلدی کی گئی ہے اسی طرح انہیں ریلیف دینے میں بھی جلدی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں صدارتی انتخاب کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی ہے کہ اپوزیشن اس انتخاب کو بھرپور طریقے سے لڑے گی۔اللہ تعالیٰ فضل و کرم کرے اگر کوئی مجبوری آصف زرداری کے آڑے نہ آ جائے اور انہوں نے کوئی علیحدہ کام نہ دکھایا تو اپوزیشن اتحاد چار ووٹوں کی اکثریت سے انتخاب جیت سکتا ہے۔ انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن صفدر بے گناہ اور بے قصور ہیں اور وہ سیاسی انتقام کے قیدی ہیں۔ حنیف عباسی ضمیر اور انتقام کا قیدی ہے اور جس طرح حنیف عباسی کی رات گیارہ بجے عدالتی فیصلے کے نتیجے میں گرفتاری عمل میں لائی گئی یہ پری پولنگ دھاندلی تھی اور اس کا مقصد پیغام دینا اور لوگوں میں خوف و ہراس پھیلانا تھا۔انہوں نے کہا کہ جس شخص کے خلاف خزانے کو 27ارب کا نقصان پہنچانے کا نیب میں ثابت ہو چکا ہے اس بابر اعوان کو مشیر برائے پارلیمانی امور بنا دیا گیا ہے۔ پنجاب کیلئے جس شخص کو وزیر اعلیٰ لایا گیا ہے اس کا ماضی بھی سب کے سامنے ،ہر آنے والا دن ان کے قول و فعل کے تضاد کو سامنے لائے گا۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اپوزیشن اتحاد کی جانب سے صدر کے عہدے کیلئے ایک امیدوار پر متفق ہونا ناگزیر ہے ،اگر اپوزیشن اتحاد کرلے تو حکومتی صدارتی امیدوار کو شکست دی جاسکتی ہے۔انہوںنے پیپلزپارٹی کی جانب سے اعتزاز احسن کو صدارتی امیدوار نامزد کرنے کے حوالے سے کہاکہ ہمیں پیپلزپارٹی کے اس طریقہ کار کے تحت نامزدگی کرنے پر اعتراض ہے۔اپوزیشن اتحاد کا عید الاضحی کے ایک روز بعد اسلام آباد یا مری میں اجلاس ہو گا اور متفقہ امیدوارکوسامنے لایاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ جنرل نشستوں پر 80لوگوں کے پاس مینڈیٹ جعلی یا خلائی مخلوق کا مینڈیٹ ہے اور وہ گھس بیٹھیے ہیں۔ جیتنے والے گھر اور ہارنے والے وزیراعظم کو ووٹ دے رہے تھے۔۔رانا ثنا اللہ نے کہا پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ حمزہ شہباز شریف پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ہوں گے۔ اگر وفاق یا پنجاب میں فارورڈ بلاک بنایاگیا تو جعلی اسمبلیوں کو چلنے نہیں دیں گے۔ملک محمد احمد خان نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کی نامزدگی پر سوالیہ نشان ہے یہ کون سا میرٹ ہی۔ کابینہ کے پہلے اجلاس میں نواز شریف او رمریم نواز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے ثابت ہو گیا کہ انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایاجارہاہے۔

FOLLOW US