لاہور (نیوزڈیسک) تحریک اںصاف کا مسلم لیگ ق کو پنجاب میں وزارت اعلی سے بھی بڑا عہدہ دینے کا فیصلہ، ق لیگ کو گورنر پنجاب کے عہدے سے نوازا جائے گا، پنجاب میں حکومت بنانے کیلئے عمران خان ق لیگ کا مطالبہ ماننے پر مجبور۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری
شجاعت نے بنی گالہ میں ملاقات کی۔ملاقات میں پی ٹی آئی رہنماء شاہ محمود قریشی ، جہانگیرترین، نعیم الحق اور مسلم لیگ ق کے وفد میں چودھری پرویزالٰہی سمیت دیگر شریک ہوئے۔ملاقات میں وفاق اور پنجاب میں حکومت سازی پرغور کیا گیا۔اس موقع پر سربراہ مسلم لیگ ق چودھری شجاعت حسین نے عمران خان کویقین دہانی کروائی کہ وفاقی حکومت اور پنجاب میں حکومت سازی کیلئے بھرپور حمایت کریں گے۔بتایا گیا ہے کہ چودھری شجاعت حسین اور عمران خان کے درمیان ملاقات انتہائی مختصر رہی۔مسلم لیگ ق کا وفد جتنی تیزی کے ساتھ عمران خان کے ساتھ ملاقات کرنے آیا اتنی تیزی کے ساتھ واپس چلا گیا۔دوسری جانب یہ بات سامنے آئی ہے کہ مسلم لیگ ق کی حمایت کے بعد پی ٹی آئی کیلئے پنجاب میں ارکان کی تعداد149ہوجائے گی۔ پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس پنجاب میں حکومت سازی کیلئے نمبرز گیم پورے ہوگئے ہیں۔تاہم دوسری جانب اب ایک نئی کہانی سامنے آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ق پنجاب کی وزارت اعلی اور ڈپٹی وزیراعظم کا عہدہ دیے جانے کے مطالبے سے تو دستبردار ہوگئی ہے، تاہم اب چوہدری برادران نے ایک نیا مطالبہ کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ق نے پنجاب اور وفاق میں حمایت کے بدلے پنجاب کے گورنر کا عہدہ مانگا ہے۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ عمران خان نے مجبوری کے باعث چوہدری شجاعت کو گورنر پنجاب بنانے کی حامی بھر لی ہے۔ اس حوالے سے اعلان پنجاب اور وفاق میں حکومت بنانے کے بعد کیا جائے گا۔