Friday November 1, 2024

بریکنگ نیوز: اب تک کے سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف قومی اسمبلی کی کتنی نشستوں پر فتح حاصل کر چکی ہے؟الیکشن کمیشن سے مصدقہ خبر آگئی

لاہور(نیوز ڈیسک) ملک بھر میں عام انتخابات کے نتائج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے موصول ہو رہے ہیں ۔ لیکن اب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے الیکشن میں واضح طور پر برتری حاصل کرنے والی جماعتوں کی فہرست جاری کر دی ہے جس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف قومی اسمبلی کی 105 نشستوں پر سب سے آگے ہے

 

جبکہ مسلم لیگ 71 نسشتوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے اور پاکستان پیپلزپارٹی نے قومی اسمبلی کی 39 نشستوں پر واضح برتری کے ساتھ آگے ہے۔مسلم لیگ ن نے پنجاب اسمبلی کی 137 نشستوں پر برتری حاصل ہے اور پی ٹی آئی 115 نشستوں کے ساتھ دوسرے اور پیپلزپارٹی 29 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ واضح رہے کہ ملک بھر مںر عام انتخابات کے نتائج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے اور غرسسرکاری غرز حتمی نتائج کے مطابق تحریک انصاف کو 74 اور مسلم لگت (ن) کو 49 پر برتری حاصل ہے۔پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد جوس نواز کو انتخابی نتائج موصول ہورہے ہںے، اور غرا حتمی و غرت سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی کی 74 نشستوں پر تحریک انصاف کو برتری حاصل ہے جب کہ (ن) لگک کو 49 اور پپلز پارٹی کو 27 نشستوں پر اب تک کی اطلاعات کے مطابق سبقت حاصل ہے۔قومی اسمبلی کی نشستوں پر اب تک کی اطلاعات کے مطابق 23 نشستوں پر آزاد امدبواروں اور 11 نشستوں پر متحدہ مجلس عمل برتری حاصل ہے۔اسی طرح متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کو 5، جی ڈی اے 8، بی این پی 5، مسلم لگے (ق) کو 3 نشستوں پر برتری حاصل ہے۔پنجاب اسمبلی:آخری اطلاعات کے مطابق تحریک انصاف کو پنجاب اسمبلی کی 45، مسلم لگح (ن) کو 42 اور 14 نشستوں پر آزاد امدرواروں پر برتری حاصل ہے۔سندھ اسمبلی:پپلز پارٹی کو 31، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کو 8 اور تحریک انصاف کو 6 نشستوں پر برتری حاصل ہے۔خبر7پختونخوا اسمبلی:تحریک انصاف کو 13، متحدہ مجلس عمل کو 2، عوامی نشنل پارٹی کو 2 اور 2 آزاد امدرواروں کو صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر برتری حاصل ہے۔بلوچستان اسمبلی:صوبے مں6 بلوچستان عوامی پارٹی کو 6 نشستوں کے ساتھ برتری حاصل ہے جب کہ متحدہ مجلس عمل کو 4 اور تحریک انصاف کو بھی 4 نشستوں پر برتری حاصل ہے۔عام انتخابات کے لےم قومی اسمبلی کے 270 اور صوبائی اسمبلواں کے 570 حلقوں کے لےے پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو بلاتعطل شام 6 بجے تک جاری رہی۔ایسے پولنگ اسٹیشنز جہاں ووٹرز اب بھی قطاروں مںر موجود ہںے، انہںہ ووٹ ڈالنے کی اجازت ہے جب کہ مختلف شہروں مںے کئی حلقوں پر ساصسی جماعتوں کے کارکنان کے درماین جھڑپںر بھی دیکھنے مںل آئںج۔این اے 35 بنوں کے 433 پولنگ اسٹیشنز مںٹ سے 3 کے غرسسرکاری نتائج کے مطابق چئرنمن تحریک انصاف عمران خان 262 ووٹوں کے ساتھ آگے اور متحدہ مجلس عمل کے امدےوار اکرم درانی 262 ووٹوں کے ساتھ پچھے ہںس۔این اے 124 لاہور 2 کے 415 پولنگ اسٹیشنز مںل سے 30 کے غرل سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لگت (ن) کے حمزہ شہباز شریف 9545 ووٹ لے کر آگے اور تحریک انصاف کے نعمان قصرک 5221 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہںص۔قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 206 سکھر ون کے 257 مںی سے 2 پولنگ اسٹیشنز کے غرا سرکاری اور غرنحتمی نتائج کے مطابق پپلز پارٹی کے خورشدو شاہ 627 ووٹ کے ساتھ آگے اور تحریک انصاف کے طاہر حسنا شاہ 40 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہںر۔این اے 208 خرصپور ون کے 295 پولنگ اسٹیشنز مںہ سے ایک کا غرٹسرکاری نتجہ سامنے آگا جس کے مطابق پپلز پارٹی کی نفسہ شاہ 438 ووٹ کے ساتھ آگے اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے غوث علی شاہ 67 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہںس۔

FOLLOW US