اسلام آباد(نیوزڈیسک) انتخابات نے بازی پلٹ دی،،نواز شریف اور مریم نواز جیل میں پریشان ہو گئے۔قومی اسمبلی میں واضع برتری نہ ہونے پر رہائی مشکل نظر آنے لگی۔تفصیلات کے مطابق اب پولنگ کا وقت ختم ہوئے تقریبا چار گھنٹے ہو چکے ہیں ۔اکثر حلقوں میں بڑی تعداد میں پولنگ اسٹیشنز کے نتائج سامنے آنا شروع ہو چکے ہیں۔اس وقت اکثر نشستوں پر
امیدواروں کی پوزیشن واضح ہو تی جارہی ہے۔پاکستان میں تاریخ کے سب سے بڑا انتخابی معرکہ کے غیر حتمی نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں جس میں تحریک انصاف واضع برتری حاصل کیئے ہوئے ہے جبکہ مسلم لیگ ن دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔اب تک کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کو 84 ،مسلم لیگ ن کو 58 اور پیپلز پارٹی کو 29 سیٹوں پر برتری حاصل ہے۔ تحریک انصاف نے پنجاب میں بھی مسلم لیگ ن پر واضع برتری حاصل کر لی ہے جس کے بعد نواز شریف اور مریم نواز پریشانی میں مبتلا ہو چکے ہیں ۔الیکشن سے پہلے کہا جا رہا تھا کہ اگر مسلم لیگ ن واضع اکژیت سے حکومت بنانے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو نواز شریف اور مریم نواز کی رہائی کا کوئی راستہ نکالا جائے گا تاہم یہ امید اب دم توڑتی نظر آ رہی ہے۔ یاد رہے کہ کچھ دن قبل ایسی خبریں گردش کر رہی تھیں نواز شریف کی ڈیل کے تحت ملک چھوڑ کا جانا چاہتے ہیں جس کے بعد مسلم لیگ ن کی جانب سے ان خبروں کی تردید کی گئی تھی ۔نواز شریف اور مریم نواز کی جانب سے الیکشن کا انتظار کیا جا رہا تھا کہ اگر واضع فتح ہو گئی اور مسلم لیگ ن حکومت بنانے میں کامیاب ہو گئی تو وہ عدلیہ کے خلاف ایک محاز کھولیں گے جس کے بعد ان کی رہائی کے لیئے کچھ کیا جائے گا۔ مسلم لیگ ن کے گڑھ پنجاب میں پنجاب اسمبلی کی نشستوں کا احوال یہ ہے کہ اب تک پاکستان تحریک انصاف کو پنجاب سے 54 سیٹیں مل چکی ہیں جبکہ مسلم لیگ ن کے پاس ابھی تک 43 سیٹوں پر برتری حاصل ہے۔یاد رہے کہ اگر پاکستان تحریک انصاف پنجاب میں اکثریت حاصل کرتی ہے تو شاہ محمود قریشی کے وزیر اعلیٰ بننے کے امکانات روشن ہیں۔