اسلام آباد(نیوزڈیسک) نگران حکومت نے سابق صدر آصف علی زرداری کی ملکیتی 60ملین ڈالر سوئٹزرلینڈ سے واپس پاکستان لانے کیلئیے اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور سوئٹزر لینڈ حکومت کو 60ملین ڈالر کی بابت جلد ہی خط تحریر کیا جائے گا جس کا حکم سپریم کورٹ آف پاکستان نی5سال پہلے دیا تھا اور عدالتی فیصلے پر عمل نہ کرنے پر اور قوم کی
لوٹی ہوئی دولت واپس نہ لانے پر سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو نااہل قرار دے کر گھر بھیج دیا گیا تھا، سابق صدر آصف علی زرداری پر الزام ہے کہ انہوں نے غریب پاکستانی قوم کا خزانہ لوٹ کر سوئٹزر لینڈ کے بینکوں میں جمع کرا رکھا ہے۔سوئٹزر لینڈ میں زرداری کی ملکیت میں60ملین ڈالر کا مقدمہ کئی سال تک سوئٹزر لینڈ عدالت میں بھی زیر سماعت رہا ہے، جبکہ آصف علی زرداری کا یہ مقدمہ سوئس عدالتوں میں ڈاکٹر بابر اعوان لڑا کرتے تھے جو آجکل عمران خان کے مشیر قانون بنے ہوئے ہیںِ ذرائع نے بتایا کہ نگران وزیراعظم ناصر الملک نے وزارت قانون سے سوئس بینکوں میں پڑے 60ملین ڈالر واپس لانے کے ہدایت کی ہے جس کی روشنی میں اب وزیر قانون علی ظفر اور اٹارنی جنرل آف پاکستان کے مابین اسا اہم مصنوع پر مشاورت جاری ہے۔ذرائع نے کنفرم کیا ہے کہ وزارت قانون اور اٹارنی جنرل کی مشاورت مکمل ہوتے ہی سوئس حکومت کو جلد ہی خط لکھ دیا جائے گا، تاکہ قوم کی لوٹی ہوئی دولت واپس کر سکے، نگران وزیراعظم ناصر الملک نے بطور جج وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو اس بنیاد پر نااہل قرار دے کر گھر بھیجا تھا کہ انہوں نے سوئس حکومت کو 60ملین ڈالر واپس کرنے بارے خط لکھنے سے انکار کر دیا تھا، ناصر الملک اب خود نگران وزیراعظم ہیں اور آصف علی زرداری کی مبینہ ملکیتی 60ملین کو واپس لانے میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔