اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نیب عدالت کے حکم کے مطابق راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں بند ہیں جہاں پر ان کو دستیاب سہولیات کے حوالے سے متضاد دعوے سامنےآرہے ہیں۔ نوازشریف کے صاحبزادے حسین نواز نے بھی اپنے والد کی ” بے سروسامانی” کا شکوہ ایک ٹویٹ میں کیا ہے ۔ جس میں انھوں نےکہا ہے کہ ان کے والد کو زمین پر سلایا جارہا ہے اور اوڑھنے کوایک چادر دی گئی ہے۔تاہم معروف کالم نگار منصور آفاق لکھتے ہیں کہ رات کسی کی آمد پر اڈیالہ جیل کی دیواریں گنگنا اٹھی تھیں، وہ
لکھتے ہیں کہ جیل میں جشن کا سماں ہے۔ کمرے سجا دئیے گئے ہیں۔ ضروریاتِ زندگی کا تمام سامان پہنچا دیا گیا۔ فریج کھانے پینے کی چیزوں سے بھرے پڑے ہیں۔ٹیلی وژن کے ساتھ ڈش جوڑ دی گئی ہے۔اخبارات ایک طرف بڑے سلیقے سے رکھ دئیے گئے ہیں۔بیڈ پر نئی اور قیمتی چادریں بچھا دی گئی ہیں۔بازار سے نئے تکیے منگوائے گئے ہیں۔اٹیچ باتھ رومز میں تمام ضروری سامان پہنچا دیا گیاہے۔چھ مشقتی کام کاج کیلئے حاضر کھڑے ہیں جن میں دو خواتین بھی ہیں۔ ابھی تک تو کھانا باہرسے آیا ہے مگر لاہور سے ایک بہت اعلیٰ کلاس کا باورچی کسی وقت بھی اڈیالہ جیل پہنچ سکتا ہے۔ جیل سپرنٹنڈنٹ بالکل اُسی طرح تین قیدیوں کے آگے پیچھے بھاگ رہا ہے جیسے کسی مرید کے گھر میں کوئی پیر آ گیا ہو مگر ایون فیلڈ کی آسائشیں کہاں اور اڈیالہ جیل کہاں