Thursday September 19, 2024

مستقل مزاجی اور ہمت کی انتہا مسلم لیگ (ن) کا سابق وزیرپہلی دفعہ سخت نعرے لگنے کے بعد ایک بار پھر عوام کے پاس ووٹ لینے جا پہنچا لیکن اس بار صرف نعرے نہیں لگے بلکہ کیا کیا کچھ اٹھا کر دے مارا گیا، کئی لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)الیکشن 2018میں عوام میں غیر معمولی انتخابی شعور دیکھنےمیں آیا ہے ۔جب ایسا سیاستدان ان کے پاس ووٹ مانگنے آجائے جس نے اپنی سابقہ مدت میں علاقے کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہ دیکھا ہو تو پھر علاقہ عوام بھی اسے واپس اس کے گھر چھوڑ کر آتے ہیں۔ لیکن اقتدار اور اختیارات کی ہوس ایسی بری شے ہے کہ

سیاستدان ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دوبارہ عوام کے پاس پہنچ جاتے ہیں کہ کچھ بھی برداشت کرکے ایک دفعہ ووٹ لینے کےلئے انھیں دوبارہ شیشے میں اتارا جائے۔ سابق صوبائی محنت راجہ اشفاق سرور پہلی دفعہ سخت عوامی رد عمل دیکھنے کےباوجود ایک بار پھر اپنے حلقے میں الیکشن آفس کا افتتاح کرنے اور وعدوں اور دعووں کی خیرات بانٹنے جا پہنچے لیکن اس بار ان کے قافلے کا استقبال ٹماٹروں اور گندے انڈوں سے کیا گیا ۔س سے اشفاق سرورافتتاح کے بغیر واپس چلے گئے اس دوران دھکم پیل اور دھینگا مشتی سے2افراد زخمی ہو گئےمشتعل لیگی کارکنوں نے کوٹلی ستیاں کو مسلسل نظر اندازکئے جانے پر راجہ اشفاق سرور اوراور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف زبردست نعرہ بازی کی جس سے شا ہد خا قا ن عبا سی اور سا بق صو با ئی وزیر را جہ اشفا ق سرور کے کو ٹلی ستیاں میں مشترکہ الیکشن آفس کی افتتاحی تقریب انتہائی بدنظمی اورہنگامہ آرائی کی نذر ہو گئی مشتعل کارکنوں نے’’ گو نواز گو‘‘ ، ’’گو شا ہد گو ‘‘ اور’’ گو اشفا ق گو‘‘ ساتھ ہی منشی گیری نا منظور ،سرکا ری صدر نا منظو رکے زبردست نعرے لگائے مشتعل افراد نے ہاتھوں میں کتبے اٹھا رکھے تھے جن پرکو ٹلی ستیاں کونما ئندگی دو ، نواز شریف اور شہبا ز شریف کے اعلا نا ت پر عمل در آمد کیو ں نہیں ، صوبا ئی اسمبلی کی نما ئندگی کو ٹلی ستیاں کو کیو ں نہیں دی گئی ، متا ثرین لینڈ سلا ئیڈنگ کے حقوق پر ڈا کہ کیوں ڈا لا گیا ،کو ٹلی ستیاں کی یو نین کو نسلوں کی غیر منصفا نہ تقسیم ، سو تیلی ما ں جیسا سلو ک کیوں ، شا ہد خاقا ن عبا سی کا وزیر اعظم بننے کے با وجو د ایک فیصد کا م بھی نہ کرنا اورآخر یہ اقربا پروری کیوں ؟کے الفاظ تحریر تھے اس موقع پر اشفاق سرور بمشکل جان بچا کر متبادل راستے سے جلسہ گاہ پہنچے۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی راجہ اشفاق سرور اپنے حلقے میں عوام سے خطاب کرنے پہنچے تھے اور مشتعل عوام کو دیکھ کر انھوںنے واپس جانے میں ہی عافیت جانی تھی۔

FOLLOW US