اسلا م آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی بقا کےلئے ڈیم بننا ضروری ہے۔ ہم رہیں یا نہ رہیں ، ڈیم کو ہر صورت بننا ہے ۔ آج سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران سابق چیئرمین واپڈا شمس الملک بھی عدالت کی معاونت کیلئے پیش
ہوئے۔ دوران سماعت شمس الملک نے بتایا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ چیف جسٹس کا یہ کام نہیں ہے جبکہ اللہ نے قرآن میں دشمنوں کے ساتھ بھی انصاف کرنے کا کہا ہے،آپ کے علاوہ کوئی انصاف نہیں کرسکتا۔شمس الملک نے بتایا کہ ہندوستان نے ساڑھے 4 ہزار ڈیم بنائے، امریکا نے بھی ڈیمز بنائے، ہم نے کتنے ڈیمزبنائے؟ میں ہر شخص سے ملا ہوں جس نے کالا باغ ڈیم کی مخالفت کی۔انہوں نے بتایا کہ تربیلا ڈیم کے دخائر خیبرپختونخوا میں ہیں، جس سے خیبرپختونخوا کو 4، بلوچستان 6، پنجاب 20 اور سندھ کو 70 فیصد پانی ملتا ہے۔شمس الملک نے کہا کہ تربیلا جس صوبے کی ملکیت ہے، اسے پانی 4 فیصد ملتا ہے، میں نے پشاور میں ولی خان بلور کو بریفنگ دی، اس ملاقات میں 2 انجینئر بھی شامل تھے، جس میں ایک کریم خان تھے۔سابق چیئرمین واپڈا کا کہنا تھا کہ مجھ میں اللہ کا ڈر ہے، اللہ اپنا ڈر ڈال کر لوگوں کا ڈر نکال دیتا ہے۔اس دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا پاکستان پانی کے بغیر زندہ رہ سکتا ہے جس پر شمس الملک نے جواب دیا کہ پانی کے بغیر انسان کچھ نہیں ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ اگر پاکستان میں ڈیم نہیں بنتا تو 5 سال بعد ملک میں پانی کی صورتحال کیا ہوگی؟ پانی کا حق انسان کو اللہ نے دیا ہے، ڈیم بنے سے چار بھائیوں ( صوبوں ) کو فائدہ ہوگا۔اس پر شمس الملک نے کہا کہ جب پرویز مشرف صدر تھے تو میں نے انہیں لکھا تھاجس پرچیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں سمینار اور تقاریب منعقد کر کے ڈیم بنانے کیلئے گفتگو کرنی چاہیے، ڈیم بنانے کے علاوہ ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں۔شمس الملک نے بتایا کہ بھارت 4 ہزار ،چین 22 ہزار ڈیم بناتے ہیں تاہم انہیں دنیا کچھ نہیں کہتی، میں نے بیگم ولی خان، بشیر بلور اور احمد بلور کے ساتھ ملاقات میں باتیں کیں لیکن وہاں جو باتیں کی گئی آپ کہیں گے کہ وہ کسی پاکستانی شہری نے کی یا بھارت کے کسی شہری نے کہا تھا۔انہوں نے کہا کہ بیگم ولی خان نے کہا آپ آکر ثابت کر دیں ڈیم بنانا سونے جیسا ہے پھر بھی خریدیں گے، 196 ارب روپے کا نقصان کالا باغ ڈیم نہ بنانےکی وجہ سے ہورہا ہے جبکہ منگلا اور تربیلا ڈیم سے ڈیڑھ روپے فی یونٹ بجلی بن رہی ہے۔دوران سماعت شمس الملک نے بتایا کہ تیل کے ذریعے بجلی بہت مہنگی بن رہی ہے، ملک کے ساتھ ظلم کیا گیا ہے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ شمس الملک صاحب ڈیم نے بننا ہے ٗہم رہے نہ رہے لیکن ڈیم ضرور بنے گا یا قوم کو بچائیں یا اپنے مفادات کو بچائیں۔