لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کاکہناہے کہ عمران خان کی ناجائز بیٹی کا معاملہ ان کی ذاتیات پر حملہ نہیں بلکہ آئین کی رو سے اٹھایا جانے والاایک اعتراض ہے ۔ نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے افتخار محمد چودھری کا کہنا تھا کہ سیتا وائٹ اور ٹیریان کے
معاملے کی وجہ سے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان آئین کے آرٹیکل 62 اور63 پر پورا نہیں اترتے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خلاف شواہد موجود ہیں بلکہ وہ ٹیریان وائٹ کے اپنی بیٹی ہونے کا اقرار کر چکے ہیں۔ پاکستان جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ افتخاد محمد چوہدری نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ پارٹی امیدوار آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا اترے اور اس حوالے سے عمل در آمد بھی یقینی بنایا جائے۔ عمران خان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کے حوالے سے مضبوط شواہد موجود ہیں کہ وہ 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اب نااہل ہیں اور ان کی نااہلی کا ڈول بھی ہم نے ہی ڈالا تھا،انہوں نے کہا کہ میں عمران خان کے حوالے سے ذاتیات پر نہیں آیا۔ عمران خان کے خلاف اس لیے گئے کہ ان کے خلاف شواہد موجود ہیں۔سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے کسی جگہ پر بھی انکار نہیں کیا کہ سیتا وائٹ اور ٹیریان کے حوالے سے خبر میرے حوالے سے درست ہے یا غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ ستیاوائٹ کی بیٹی ٹیریان آج بھی لندن میں اپنے سوتیلے بہن بھائیوں کے پاس رہائش پذیر ہے کیا آپ اس سے انکا ر کر سکتے ہیں۔ افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کے خلاف ہم اپنے اعتراضات کو آخری حد تک لے کر جائیں گے کیونکہ اگر آپ آئین کو نہیں مانتے تو پھر اس کو سائیڈ پر رکھ دیں۔ عمران خان کو ذاتی بنیاد پر نہیں بلکہ آئین کی بنیاد پر ٹارگٹ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان کی طرف سے ٹیریان کو بیرون ملک اس کی خالہ کی تحویل میں دینے کے عدالتی حکم کا جواب لاہور سے دیا گیا تھا جس سے وہ اس کے اپنی بیٹی ہونے کا اقرار کر چکے ہیں۔