ڈبلن(مانیٹرنگ ڈیسک) محمد عامر اپنی گیند بازی میں سوئنگ پر کمال کا عبور رکھتے ہیں۔ انھیں دونوں جانب گیند کو گھمانے کی صلاحیت حاصل ہے ۔ اس پر بسا اوقات گیند بلے کا باہری کنارہ چھو لیتی ہے لیکن اب اسے ان کی بد قسمتی کہیے یا وکٹوں پر پیچھے کھڑے افراد کی نالائقی کہ ان کی گیند بازی پر کیچز چھوٹنے کی تعداد غیر معمولی اور حیران کن حد
تک زیادہ ہے ۔ یہاں تک کہ پیسر کئی بار اپنے ٹیم میٹ سے بات کر چکے ہیں کہ میری ہی گیندوں پر کیچ کیوں چھوٹتے ہیں۔ انٹر نیشنل کرکٹ کے بعد کم بیک کے بعد بدقسمتی نے عامر کا دامن تھام لیا،فیلڈرز نے17کیچز ڈراپ کرتے ہوئے پیسر کی امیدوں کو حسرت میں بدلا۔اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں 5سال پابندی کی سزا مکمل ہونے پر محمد عامرکی انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی ہوئی، اب تک پیسر نے 17 ٹیسٹ کھیلے جس میں16کیچز ڈراپ ہوئے، انگلینڈ کیخلاف لارڈز ٹیسٹ2016 میں محمد حفیظ اور سرفراز احمد نےایک ایک مرتبہ الیسٹر کک کو موقع دیا۔اولڈ ٹریفورڈ میں اسد شفیق نے ہیلز جبکہ یونس نے جیمز ونس کا کیچ ڈراپ کیا،اوول میں اظہر علی نے معین علی کو اننگز جاری رکھنے میں مدد فراہم کی، ویسٹ انڈیز کیخلاف شارجہ ٹیسٹ میں لیون جانسن کو مصباح الحق اور سمیع اسلم نے مواقع فراہم کرتے ہوئے محمد عامر کو وکٹ سے محروم رکھا۔نیوزی لینڈ کیخلاف ہیملٹن ٹیسٹ میں سمیع اسلم نے2مرتبہ جیت راول کا کیچ چھوڑا،محمد عامر اپنی ہی گیند پر ولیمسن کا ریٹرن کیچ نہ تھام سکے، آسٹریلیا کیخلاف میلبورن ٹیسٹ میں بھی پیسر اپنی ہی بولنگ پر گیند قابو نہ کرسکے اور پیٹر ہینڈز کومب کو پویلین بھیجنے کا موقع گنوایا۔دورۂ ویسٹ انڈیز کے بارباڈوس ٹیسٹ میں احمد شہزاد نے کارلوس بریتھ ویٹ کا کیچ چھوڑا،سری لنکا کیخلاف ابوظبی ٹیسٹ میں دوسری سلپ میں اسد شفیق گیند پر قابو پانے میں ناکام رہے، آئرلینڈ سے واحد ٹیسٹ میں سرفراز احمد نے ایڈجوائس اور اظہر علی نے ولیم پورٹر فیلڈ کو اننگز جاری رکھنے کا موقع دیا۔یاد رہے کہ اس دوران اگر محمد عامر کی گیندوں پر کیچز ڈراپ نہ ہوتے تو حاصل کردہ وکٹوں کی تعداد کافی زیادہ ہوتی۔