Tuesday November 11, 2025

الیکشن 2018، شریف برادران کے علاقے رائے ونڈ کے شہریوں نے اپنے ووٹ کا فیصلہ کر لیا ، جان کر آپ چونک جائیں گے

رائے ونڈ (مانیٹرنگ ڈیسک)الیکشن کی فضا قائم ہوتے ہی اہلیان شہر کو ایک بار پھر سے ممبران اسمبلی سے درپیش مسائل یاد آگئے ہیں ،اور وہ اس وقت رائے ونڈ کے سب سے دیرینہ اور اہم مسئلہ پینے کے صاف اور شفاف پانی کی عدم دستیابی اور رائے ونڈ کو تحصیل کا درجہ ملنے کے باوجود فعال نہ کرنے پر سراپا احتجاج بن گئے ہیں،گزشتہ روز تحصیل

ایکشن کمیٹی ،سول سوسائٹی ،مسلم لیگ(ن) ،تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان نے داتا علی ہجویری چوک میں ایک احتجاجی ریلی نکالی جو مین بازار سے ہوتی ہوئی میلاد چوک مین بازار جاکر اختتام پذیر ہوئی ،ریلی کی قیادت کرتے ہوئے مطیع الرحمن ،ندیم اشرف سندھو ،ڈاکٹر محمد لطیف ،مہر عدنان ،ڈاکٹر محمد ادریس ،عاصم خان عاصی ،آصف عرفان ،فیضی جٹ ،دادو شاہ اور دیگر نے کہا کہ رائے ونڈ میں قیام پاکستان کے بعد سے ابتک میٹھے پانی کی دستیابی کو یقینی بنانے کیلئے موجودہ حکومت نے کروڑوں روپے کے فنڈز دئیے جو کہ کرپٹ نگرانوں اور بدعنوان افسروں کی وجہ سے ضائع ہوگئے اور پچھلے دس سالوں سے لاکھوں لوگ راجہ جنگ کی نہر والا پانی 30روپے فی 30لٹر گیلن کے حساب سے خرید کر استعمال کررہے ہیں ،اور تقریباً 10ہزار سے زائد گیلن روزانہ کی کھپت ہے ،جبکہ تحصیل رائے ونڈ کو ڈکلیئر کئے ہوئے سات سال گزر گئے ہیں لیکن اس کا دفتر آج بھی قائم نہیں ہوسکا ،جس کی وجہ سے شہریوں کو اس سے متعلقہ بے شمار مسائل درپیش ہیں ،مظاہرین نے کہا کہ اب کی بار وہ ووٹ صرف اس کو دیں گے جو رائے ونڈ میں اوپن واٹر سپلائی لائن بچھانے کا وعدہ کرے ،بصورت دیگر ہمارا ابھی سے جواب ہے ،انہوں نے تحصیل آفس کو فعال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک ماہ کی ڈیڈ لائن دی ۔