لاہور(نیوز ڈیسک)ڈاکٹرنادیہ عزیز طاقتور سیاستدان نے تحریک انصاف میں شمولیت کیلئے وہ کونسی شرط رکھی تھی جسے کپتان نے ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا تھا ؟ تہلکہ خیز انکشافات۔ مسلم لیگ ن کی ایم پی اےڈاکٹر نادیہ عزیز کی تحریک انصاف کی شمولیت کی افواہیں کافی عرصے سے پھیلی ہوئی تھیں جبکہ حاتون رکن اسمبلی کی طرف سےقومی اسمبلی کی خواہش اوردوسری طرف تحریک انصاف کی جانب سےصرف صوبائی اسمبلی
کی آفر کی افواہیں بھی گردش میں رہیں۔سرگودھا کے نامورصحافی ثاقب الماس اپنی ایک رپورٹ میں لکھتےہیں ۔۔۔!تاہم ڈاکٹر نادیہ عزیز کے مسلم لیگ ن کے صدرشہباز شریف سے ملاقات کے بعدتمام افواہیں دم توڑ چکی ہیں۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں سرگودھا کی سیاسی صورتحال پر غورکے ساتھ ساتھ آئندہ انتخابات کے حوالے سےاہم امور پر بھی اتفاق کیا گیا ،ڈاکٹرنادیہ عزیز ن لیگ کے پلیٹ فارم سے قومی اسمبلی کے ٹکٹ کی خواہش کا بھی اظہار کر چکی ہیں جبکہ اندرون شہر سے ن لیگ کے کامیاب امیدوارچوہدری حمید بھی ٹکٹ کے امیدوار ہوں گے۔اس کے علاوہ شہری حلقے سےسابق تحصیل ناظم ڈاکٹر لیاقت بھی پارٹی ٹکٹ کے خواہش مند ہیں،ذرائع کے مطابق ن لیگی رہنماؤں کی طرف سے ٹکٹ نہ ملنےکی صورت میں آزاد حثیتی سے انتخابات میں شمولیت کا حتمی فیصلہ بھی کیا جا چکاہے اورآئندہ انتخابات میں ٹکٹ نہ ملنے کی صورت میں آزاد دھڑوں کو متحرک کرنے کیلئے بھی حمتت عملی بنائی جا رہی ہے ،شاید یہی وجہ ہے کہ تحریک انصاف نے ٹکٹ کی درخواست کے ساتھ بیان حلی جمع کرانا لازمی قراردیدیا ہے ۔جس میں ٹکٹ کے امیدوار کو حلفیہ اقرار کرنا ہے کہ وہ پارٹی امیدوار کی حمایت بھی کرے گا اور اس کے خلاف آزاد حثیت سے انتخابات میں حصہ بھی نہیں لے گا۔تحریک انصاف کی طرف سے حلف نامہ کی شرط پر متعدد ایسے امیدوار جو محص ٹکٹ کے حصول کیلئے تحریک انصاف میں جانے کے خواہاں تھے اب پارٹی بدلنےسےگریزاں ہیں ۔