Sunday November 24, 2024

خواجہ آصف نے سابق آرمی چیف کی ایکسٹیشن پر ڈیل کا اعتراف کر لیا

لاہور : سینئر لیگی رہنما اور سابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے سابق آرمی چیف کی ایکسٹیشن پر ڈیل کا اعتراف کر لیا۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے کہا گیا کہ آپ جون میں پنجاب کی حکومت اور دسمبر تک وفاقی حکومت لے لیں۔ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے ن لیگی رہنما نے کہا کہ پارٹی قیادت نے محسوس کیا کہ اس وقت توسیع کے فیصلے کے ساتھ جانا چاہیئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف نے شرط لگائی کہ اس کی ریٹرن فیور نہیں ہوگی، توسیع پر ووٹنگ سے پہلے مجھ سے کہا گیا کہ ریٹرن میں کیا چاہتے ہیں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ میں نے ان سے کہا کہ میری قیادت کی ہدایت ہے کہ ہماری کوئی ڈیمانڈ نہیں، جن سے میری ملاقات ہوئی انہوں نے کہا کہ ہم نے اسے بہت برداشت کرلیا۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہا کہ فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلے میں جھول ہوتا تو یہ ساری باتیں نہ ہوتیں، فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلے پرعملدرآمد ہونا چاہیئے، دھرنے والوں کو وہی لے کر آئے تھے جنہوں نے نوازشریف کے خلاف سازش شروع کی تھی۔ قبل ازیں ن لیگ کے سینئر رہنما محمد زبیر کا کہنا تھا کہ اس وقت جنرل باجوہ ایک حقیقت تھے بطور سیاسی پارٹی ہم نے ڈیل بھی کرنا تھی، ہم یہ تو نہیں کرسکتے تھے کہ مورچے ہر جگہ اور ہر وقت کیلئے کھولتے، عوام کو پتا ہونا چاہئے کہ ترقی کا سفر کیوں اور کیسے روکا گیا، ہم نے اسمبلی میں ووٹ دیا اس ووٹ کی بنیاد پر توسیع ہوئی ہم کیسے تردید کرسکتےہیں، ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کی ترقی کو دوبارہ نہ روکا جائے، نوازشریف جو بتانے کی کوشش کررہے ہیں وہ سمجھنا بہت ضروری ہے. ن لیگ کیساتھ جو کچھ ہوا وہ سازش کا حصہ تھا سازش کا ٹائٹل پروجیکٹ پی ٹی آئی تھا۔

FOLLOW US