جناح ہاؤس حملہ کیس میں رہائی پانے والی پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید اور دیگر خواتین کو پھر سے گرفتار کرلیا گیا۔ لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں خدیجہ شاہ سمیت 55 ملزمان کی ضمانتیں خارج جبکہ صنم جاوید سمیت 9 ملزموں کی ضمانت منظور کی تھیں۔ انسانی حقوق کی کارکن بیرسٹر خدیجہ صدیقی نے بتایا کہ صنم جاوید سمیت 5 خواتین اور 6 مرد کارکنان جنہیں اے ٹی سی لاہور نے 23 ستمبر کو 9 مئی مقدمے میں ضمانت دی تھی، انہیں مبینہ طور پر کوٹ لکھپت جیل سے دوبارہ گرفتار کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ گرفتاری سے کچھ دیر قبل ہی خواتین کی رہائی کے روبکار جاری ہوئے تھے، لیکن اس سے قبل ہی پولیس کی نفری اور گاڑیاں گرفتاری کیلئے جیل پہنچ گئیں۔ دوسری جانب صنم جاوید اور روبینہ جمیل سمیت دیگر ملزمان کی ضمانتیں منظور ہونے پر پراسیکیوشن نے انسداد دہشتگردی عدالت کا فیصلہ ہاٸی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ضمانتیں خارج کروانے کی درخواست کی تیاری پر مشاورت جاری ہے، مصدقہ فیصلہ موصول ہوتے ہی درخواست داٸر کر دی جاٸے گی۔
کیس کا پس منظر
واضح رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے خلاف پی ٹی آئی کارکنوں نے ملک کے مختلف حصوں میں احتجاج کیا تھا۔ پی ٹی آئی کارکنوں نے احتجاج کی دوران ملک کی اہم تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا تھا جس کی پاداش میں گرفتاریاں عمل میں لائی گئی تھیں، صنم جاوید و دیگر پر الزام ہے کہ انہوں نے جناح ہاؤس لاہور پر حملہ کیا اور توڑ پھوڑ کی۔ سانحہ 9 مئی کے بعد سول و عسکری قیادت نے فیصلہ کیا تھا کہ ملزمان کے خلاف کوئی رعایت نہیں کی جائے گی، جن لوگوں نے فوجی تنصیبات کونشانہ بنایا ان کے کیسز فوجی عدالتوں میں چلائے جائیں گے جبکہ دیگر املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے کیس انسداد دہشتگردی کی عدالتوں میں چلیں گے۔
5 females including #SanamJaved and 6 male workers who were granted bail by ATC LHR on 23.09, re 9th May case have been reportedly rearrested from Kotlakhpat jail
Justice continues to be butchered. Time and again..series of tyrannies
I hope this news is untrue @22muradkhan
— khadija siddiqi (@khadijasid751) September 25, 2023