پشاور : سربراہ پی ٹی آئی پارلیمنٹرین پرویز خٹک نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ الیکشن میں کامیابی کی صورت میں پی ٹی آئی سے اتحاد ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی عوامی مقبولیت کم کرنے کیلئے وقت درکار ہے۔ عوامی رابطے اور جلسے کررہے ہیں، سیاسی ایجنڈے سارے پی ٹی آئی کی مقبولیت کم کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ تحریک انصاف پارلیمنٹرینز کے سربراہ پرویز خٹک سے امریکی قونصل جنرل کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں پارٹی کے وائس چیئرمین محمود خان، سیکرٹری اطلاعات ضیاء اللہ بنگش اور دیگر پارٹی رہنما بھی موجود تھے۔
تحریک انصاف پارلیمنٹرینز حکام نے بتایا کہ پرویز خٹک نے ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور انہیں اپنے پارٹی منشور، آئین اور انتخابی نعرے کے بارے میں بریفنگ دی، یہ کسی امریکی سفارت کار کا خیبر پختونخوا میں کسی بھی سیاسی جماعت کے دفتر کا پہلا دورہ تھا۔ اس موقع پر پرویز خٹک نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں عوام میں غیرمقبول ہوچکی ہے، اقتصادی صورتحال میں بہتری پی ٹی آئی کی مقبولیت میں کمی لا سکتی ہے۔ سربراہ کا کہنا تھا کہ الیکشن میں کامیابی کی صورت میں پی ٹی آئی سے اتحاد کا امکان ہے تاہم پی ٹی آئی کی عوامی مقبولیت کم کرنے کیلئے وقت درکار ہے، عوامی رابطے اور جلسے کررہے ہیں، سیاسی ایجنڈے سے پی ٹی آئی کی مقبولیت کم کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ واضح رہے کہ آج سے چند روز قبل پرویز خٹک نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ عام انتخابات لیٹ ہونے سے ہمیں خوشی ہوگی، الیکشن لیٹ ہونے سے ہمیں تیاری کرنے کا مزید موقع مل جائے گا۔ پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ میرے پرانے لوگوں سے کوئی رابطے نہیں، انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن ہی وضاحت کرسکتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ غلط ہے کہ ہمیں پی ٹی آئی کی وجہ سے ووٹ ملا،ہمارا اپنا ووٹ بینک ہے۔
پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی واپسی کے حوالے سے کچھ نہیں کہہ سکتا، ہم لوگوں کے پاس جائیں گے، انہیں ملک کو لوٹنے والوں کے بارے میں بتائیں گے، ہم نے کسی کے کہنے پر پارٹی نہیں بنائی۔ ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی واپسی کے بارے میں کچھ نہیں جانتا، نوازشریف کو سزا ہوئی تھی واپس آکر عدالت میں کیسز کا سامنا کریں گے، چیئرمین پی ٹی آئی کا معاملہ بھی عدالت میں ہے اور وہیں فیصلہ ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے تعلقات کا قصہ ختم ہوگیا، پی ٹی آئی کی قیادت اب شاید بشریٰ بی بی سنبھالیں، چیئرمین پی ٹی آئی اپنے کسی ساتھی پر اعتماد نہیں کرتے۔