پی سی بی کے سابق چیئرمین رمیز راجہ نے ایشیاکپ میں خراب کارکردگی دکھانے والے کھلاڑی فخر زمان کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کولمبو میں سری لنکا کے خلاف سپر فور مرحلے میں شکست کے بعد پاکستان ٹیم ایشیاکپ سے باہر ہوگئی ہے جس کے بعد قومی کھلاڑیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ایشیاکپ میں فخر زمان کوئی خاطر خواہ پرفارمنس نہیں دکھاسکے جس پر شائقین سمیت سابق کھلاڑیوں اور پی سی بی کے سابق چیئرمین رمیز راجہ نے بھی ان پر تنقید کی ہے۔
رمیز راجہ کا اپنے یوٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ فخر زمان تو آج کل واکنگ وکٹ ہیں اور ان کی باڈی لینگویج بھی حیران کن لگ رہی ہے، میرے خیال میں انہیں خود کھیلنے سے انکار کردینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سست ٹریک پر بابر اعظم ایک یا دو اننگز کے علاوہ جدوجہد کرتے دکھائی دیے ہیں، انہیں بطور کپتان اقدام اٹھانے کی ضرورت ہے اور مستفید فیصلے لینے چاہیے۔ رمیز راجہ نے امام الحق اور سعود شکیل کی عدم موجودگی پر بھی مایوسی کا اظہار کیا جب کہ امام الحق کمر کی تکلیف اور سعود شکیل بخار کی وجہ سے میچ سے باہر ہوگئے تھے۔ انہوں نے ماضی کا قصہ سناتے ہوئے کہا کہ ایک مرتبہ میچ کی صبح انضمام الحق نے سیمی فائنل کھیلنے سے انکار کردیا کیونکہ وہ پیٹ میں مسئلے کی وجہ سے پوری رات سو نہیں سکے تھے۔
رمیز راجہ نے بتایا کہ انضمام الحق کو کھیلنے پر مجبور کیا گیا اور ان سے کہا گیا کہ ان کے پاس اور کوئی آپشن نہیں ہے جس کے بعد انہوں نے میچ کھیلا اور اچھا پرفارم کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ عظیم کھلاڑی بننا چاہتے ہیں تو آدھے فٹ کھلاڑیوں کو بھی خطرہ مول لینا چاہیے۔