لاہور: پروفیشنل ریسرچ فورم نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو پاکستان کی بلیک اکانومی کی بنیادی وجوہات میں سے ایک قرار دئیے جانے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نگران حکومت کو فی الفور اس کے تدارک کے لئے اقدامات کرنا ہوں گے ،افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سے پاکستان کی اپنی سمال اور میڈیم اسکیل انڈسٹری بری طرح متاثر ہوئی ہے ، ملک کو پائوں پر کھڑا کرنا ہے تو معیشت کو جنگی بنیادوں پر دستاویزی بنانا ہوگا۔
پروفیشنل ریسرچ فورم کے چیئرمین سید حسن علی قادری نے کہا کہ یہ حیرانی کی بات ہے کہ جو ملک خود ڈالرز کی کمی کی وجہ سے شدید پریشان ہے اس ملک سے کروڑوں ڈالر زغیر قانونی طور پر افغانستان منتقل ہو گئے جس سے ہماری معیشت کی جڑیں ہل گئیں۔ انہوں نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق پاکستان کو غیر قانونی تجارت سے سالانہ 3 ارب ڈالر کا نقصان ہوتا ہے اور ہماری معیشت کے مضبوط نہ ہونے کی سب سے بڑی وجہ غیر قانونی تجارت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نگران وزیر اعظم فوری طور پر نجی شعبے کے معاشی ماہرین کو مدعو کریں اور ان سے اس حوالے سے تجاویز طلب کی جائیں۔