اسلام آباد : کینیا میں قتل ہونے والے پاکستان کے معروف اینکر ارشد شریف کی اہلیہ کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے گئے۔ ارشد شریف قتل کیس کی جوڈیشل مسجٹریٹ عباس شاہ کی عدالت میں سماعت ہوئی۔ اسلام آباد کے جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے ارشد شریف کی اہلیہ سمیہ ارشد اور ان کے پروگرام کے پروڈیوسر علی عثمان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔
بتایا گیا ہے کہ عدالت نے متعدد سماعتوں سے ارشد شریف کی اہلیہ اور پروڈیوسر کو بیان کے لیے طلب کر رکھا تھا۔14 جون2023ء کو جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کی عدالت نے ارشد شریف قتل کیس میں گواہوں کی مسلسل عدم پیشی پر سخت برہمی کا اظہار کیا تھا۔
سماعت کے دوران کیس کے تفتیشی افسر اور پراسیکیوٹر فیصل قوسین مفتی ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ گواہان ارشد شریف کے پروڈیوسر عثمان اور اہلیہ سمیعہ ارشد شریف بیان قلمبند کروانے کیلئےایک بار پھر عدالت پیش نہ ہوئے،جس پر عدالت نے سخت برہمی کااظہار کیا اور گواہان کو طلبی کا نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی تھی۔ خیال رہے کہ 23 اکتوبر 2022 کو کینیا کے شہر نیروبی میں مگاڈی ہائی وے پر پولیس نے ارشد شریف کو سر پر گولی مار کر قتل کیا تھا بعدازاں کینیا کی پولیس کی جانب سے واقعہ غلط شناخت کا قرار دیا گیا تاہم ارشد شریف کے قتل کیس کی تحقیقات میں کینیا پولیس کے مؤقف میں تضاد پایا گیا۔رواں ماہ ہی ارشد شریف کے قتل میں ملوث کینیا پولیس کے پانچوں اہلکار بحال ہونے کے بعد ڈیوٹی پر واپس آ گئے تھے۔ذرائع کے مطابق پانچوں پولیس اہلکاروں کو انکوائری میں بیگناہ قرار دے دیا گیا ہے ،2 اہلکاروں کو سینئر رینک پر ترقی بھی دے دی گئی۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے بھی صحافی ارشد شریف کے قتل کا ازخود نوٹس لیا تھا۔