Sunday November 24, 2024

کم سن ملازمہ تشدد کیس، عدالت نے سول جج کی اہلیہ سومیہ عاصم کی ضمانت پر فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد : جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے کم سن ملازمہ تشدد کیس میں ملزمہ سومیہ عاصم کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ کم سن ملازمہ تشد د کیس میں ضمانت بعد ازگرفتاری پر ملزمہ سومیہ عاصم کے وکیل نے دلائل مکمل کر لیے ہیں جس کے بعد عدالت نے پراسیکیوٹر کو دلائل دینے کی ہدایت کی ، جج شائستہ کنڈی نے پراسیکیوٹر کے دلائل سننے کے بعد درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا اور ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 2 بجے فیصلہ سناﺅں گی ۔

کیس کی سماعت کے دوران پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بچی کی بازو کی دونوں ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں ، بس کے ڈرائیور کا بیان بھی ریکارڈ پر ہے ،عدالت نے بس ڈرائیو کا بیان پڑھنے کی ہدایت کی ،پراسیکیوٹر نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ میں ٹھیک نہیں تو بورڈ کے سامنے چیلنج کریں گے ؟پہلی دفعہ سنا کہ مٹی کی وجہ سے ہڈیاں بھی ٹوٹ سکتی ہیں ،زہر سے متعلق ہماری رپورٹ میں نہیں ہے ، انہوں نے خود ہی فرض کر لیاہے ۔ ٹیوٹر نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ میں نے کبھی بچی کو نہیں پڑھایا ،پراسیکیوٹر نے کہا کہ ٹیچر کا بیان بھی ہے کہ اس بچی کو میں نے کبھی نہیں پڑھایا ۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ سومیہ عاصم کے خلاف ناقابل ضمانت دفعات لگی ہوئی ہیں ،پراسیکیوٹر نے طاہر ہ بتول کیس کا حوالہ دے کر درخواست ضمانت خارج کرنے کی استدعا کی ۔ کہا گیا خواتین کو ضمانت دینا ان کا حق ہے ، حالانکہ ایسا نہیں ہے ،ریاست غریب کہہ لیں میں ججمنٹس کے پرنٹ نہیں لا سکا ،

پڑھ دیتاہوں ،جج نے پراسیکیوٹر کو ہدایت کی کہ آپ فیصلے کی کاپیاں دے دیں ، میں دو بجے فیصلہ سناﺅں گی ۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہمارے پاس کمپیوٹر آفس اور نہ پرنٹر ہے ، ججمنٹس نہیں دے سکتے ،جج نے استفسار کیا کہ آپ سرکار کے وکیل ہیں ، ججمنٹس کی کاپیاں دیں ،

FOLLOW US