لاہور : 13 جماعتوں کی اتحادی حکومت کے آخری دن بھی عوام پر بجلی بم گرا دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے جاتے جاتے عوام پر ایک مرتبہ پھر بجلی بم گرا دیا،نیپرا نے بجلی 1 روپے 81 پیسے فی یونٹ مہنگی کر دی ،نیپرا کا جون کے ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 1 روپے 81 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی۔ سی پی پی اے نے 1 روپے 88 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی تھی۔ اتھارٹی نے 26 جولائی کو ایف سی اے پر عوامی سماعت کی تھی۔
بجلی کی قیمت میں اضافے کا اطلاق صرف اگست کے ماہ کے بلوں پر ہوگا۔اس سے قبل صارفین سے مئی کے ایف سی اے کی مد میں 1 روپے 90 پیسے فی یونٹ چارج کیا گیا تھا۔جون کا ایف سی اے مئی کی نسبت صارفین سے 9 پیسے فی یونٹ کم چارج کیا جائے گا۔ اضافے کا اطلاق لائف لائن اور کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہو گا۔ دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ آنے والے دنوں میں بجلی کی قیمت میں مزید اور ہوشربا اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کیساتھ طے معاہدہ کی شرائط کے تحت رواں مالی سال کے دوران بجلی صارفین سے 721 ارب روپے اضافی وصول کرنے کی حکمت عملی تیار کر لی۔ جس کے تحت بجلی ٹیرف میں اضافے اور گردشی قرضے میں کمی کا پلان آئی ایم ایف کیساتھ شیئر کیا گیا ہے۔
وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق پلان کے تحت رواں مالی سال میں بجلی صارفین سے 721 ارب روپے اضافی وصول کرنے کا پلان ہے۔ ستمبر تک بجلی ایک روپیہ 25 پیسے فی یونٹ مہنگی کی جائے گی، بجلی ٹیرف میں سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اس اضافے سے 39 ارب ریونیو ملنے کا امکان ہے۔ ستمبر سے دسمبر تک فیول ایدجسٹمنٹ مد میں بجلی مزید 4 روپے 37 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان ہے۔ دسمبر تک فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی مہنگی کرنے سے 122 ارب روپے ملیں گے، سالانہ ریبیسنگ مد میں پانچ روپے 75 پیسے بجلی مہنگی کرنے سے 560 ارب موصول ہوں گے، موصولہ رقم توانائی شعبے کے گردشی قرضے میں کمی لانے کیلیے استعمال ہوگی۔