Monday November 18, 2024

فیصلے کی گھڑی آن پہنچی ۔کون بنے گا نگران وزیر اعظم ؟ ایک درجن سے زائد نام سامنے آگئے

اسلام آباد: وقت کم اور مقابلہ سخت ہوگیا ہے نگران وزیر اعظم کے عہدےکیلئے سابق جسٹس خلیل الرحمن رمدے ،سابق وزیر خزانہ حفیظ شیخ اور سابق سکرٹری خارجہ و امریکہ میں پاکستان کے سفیر کے منصب پر خدمات انجام دینے والے جلیل عباس جیلانی ،سابق گورنر سٹیٹ بنک باقر رضا ،آیٹما کے قائد اعجاز گوہر ،میاں محمدسومرو ،محسن نقوی ،نجم سیٹھی ، سابق گورنر عشرت العباد، سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد، بلوچستان سے جسٹس (ر) شکیل بلوچ اور اسلم بھوتانی ،جسٹس مقبول سمیت دیگر کئی نام بھی نگران وزیر اعظم کیلئے گردش میں ہیں

ہارٹ فیورٹ امیدواروں کے نام شارٹ لسٹ کرلئے گئے اپوزیشن لیڈر بھی اپنے ناموں کی فہرست وزیر اعظم شہباز شریف کے آج شام حوالے کریں گے ایک درجن سے زائد ناموں میں سے کسی ایک کو نگران وزیر اعظم مقرر کر نے اعلان 24گھنٹوں کے اندر اندر ہونیوالاہے وزیر اعظم شہباز شریف نے نگران وزیر اعظم کے ناموں پر نواز شریف سے آج فائنل مشاورت کرینگے قومی اسمبلی تحلیل ہونے کے اعلان کے ساتھ ہی نگران وزیر اعظم کی نامزدگی کا اعلان متوقع ہے جلیل عباس جیلانی ،رمدے اور حفیظ شیخ کے درمیان نگران وزیر اعظم کا کانٹے دار مقابلہ ہے نگران وزیر اعظم کے لیے ملتان اس بار سلطان بھی بن سکتا ہےجسٹس رمدے کو نواز شریف فیملی اور حفیظ شیخ کا پلڑہ امریک کی وجہ سے بھاری ہے جلیل عباس جیلانی بیورو کریسی کی تاریں ہلا دی ہیں ملک کے ممتازبیوروکریٹ وسابق سفیر جلیل عباس جیلانی بھی نگران وزیراعظم کی ڈور اچانک میں شامل ہوگئے ہیں سابق جسٹس خلیل الرحمان رمدے لندن ،اسلام آباد اور راولپنڈی کے لیے بھی جانے پہنچانے ہیں انکا شمار بھی ہارٹ فیورٹ امیدواروں میں ہوتا ہے حفیظ شیخ عالمی مالیاتی اداروں اور امریکہ سے گڈ ورکنگ ریلیشنز کی وجہ سے تمام امیدواروں پر بھاری ہیں اور انکو نظر انداز کرنا مشکل لگ رہا ہے وہ امریکہ اور عالمی اداروں کے مابین اعتماد سازی کی بحالی اور اور انکو پاکستان کے قریب لانے میں کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں

تمام امیدواروں میں سے کسی ایک کو نگران وزیر اعظم کا قلمدان سونپا جائے گا نگران وزیر اعظم کے ہر امیدوار اپنی اپنی لابنگ میں مصروف عمل ہےجہنوں نے راولپنڈی ،اسلام آباد اور لندن سے رابطے استوار کرنے میں دن رات ایک کردئیے ہیں وزیر اعظم ہاؤس پہنچنے کے لیے تمام امیدوار اپنی اپنی گارنٹی اور وارینٹی کے ان دی سپاٹ دستیاب ہیں ان میں سے کسی ایک کا انتخاب ہونے جارہا ہے جس کا اختیار قدرت نے وقت کے وزیر اعظم شہباز شریف کے ہاتھ میں دے رکھا ہے۔

FOLLOW US