کراچی : آٹو کمپنی “کِیا” نے پاکستان بھر میں متعدد ڈیلرشپ بند کرنے کا اعلان کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق روا برس کے شروع میں، مذکورہ کمپنی نے کراچی میں کِیا موٹرز شاہراہ فیصل نامی اپنی اہم سروس سنٹر کو بھی بند کردیا تھا۔ جبکہ اب کمپنی کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے باقاعدہ اعلان کیا گیا ہے کہ پاکستان بھر میں کیا موٹرز کی چار ڈیلر شپ بند کی جا رہی ہیں۔ لکی موٹرز پاکستان کی جانب سے اس فیصلے کے حوالے سے کوئی خاص وجہ نہیں بتائی گئی۔ کمپنی نے اپنے اعلان میں چاروں ڈیلر شپ کے نام بتائے ہیں جن میں کِیا موٹرز ہنہ لیک کوئٹہ، کِیا موٹرز چناب گجرات، کِیا موٹرز ایونیو ڈیرہ غازی خان اور کِیا موٹرز گیٹ وے مردان شامل ہیں۔
واضح رہے کہ رواں برس مئی میں ادارہ شماریات نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ آٹو موبائل سیکٹر کی پیداوار میں 67.97فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ جبکہ نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ روان برس جنوری میں ملک میں صرف 11 ہزار پانچ سو گاڑیاں فروخت ہوئیں۔ جو دسمبر 2022 کے مقابلے میں 37 فیصد جبکہ جنوری2022 کے مقابلے میں 47 فیصد کم تھی۔ سات ماہ میں چورانوے ہزار تین سو گاڑیاں فروخت ہوئیں، جو پچھلے سال کے مقابلے میں چالیس فیصد کم ہیں۔ اسپئرپارٹس اور سی کے ڈی کی عدم دستیابی کی وجہ سے بڑی کمپنیاں ملک کی طلب کو پورا کرنے میں ناکام رہیں۔ آٹو سیکٹر اسٹیٹ بینک کی جانب سے ایل سیز کھولنے پر پابندی برقرار گاڑیوں کے سی کے ڈی، اسپئر پارٹس اور دیگر سامان لانے کی اجازت نہیں۔ اسٹیٹ بینک نے شرح سود بڑھا دیا، جس کی وجہ سے بینکوں کی جانب سے کار فنانسنگ بھی مہنگی ہو گئیں، کار کی طلب کارفنانسنگ مہنگی ہونے کی وجہ سے پہلے ہی کم ہو گئیں ہیں۔ تمام کار ساز کمپنیاں اس وقت چالیس سے پچاس فیصد کپیسٹی پر کام کر رہی ہیں، جو پلانٹس ڈبل شفٹ میں کام کر رہے تھے اب ایک شیفٹ میں کام کر رہے ہیں۔