اٹک : سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں گرفتاری کے بعد اٹک جیل میں گزری ان کی پہلی رات کی تفصیلات سامنے آگئیں، چیئرمین پی ٹی آئی کو بھی اسی سکیورٹی بیرک میں رکھا گیا ہے جہاں نواز شریف بھی کچھ عرصہ قید رہے۔ میڈیا رپورٹس میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا گیا کہ چیئرمین تحریک انصاف نے پہلی رات اٹک جیل کی ہائی سکیورٹی بیرک میں گزاری، جہاں انہیں رات کا کھانا اور صبح کا ناشتہ جیل مینول کے تحت دیا گیا، سابق وزیراعظم کو نماز فجر کے بعد ناشتے میں بریڈ سلائس، فرائی و ابلا ہوا انڈا، مکھن اور چائے دی گئی۔
جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے رات کا کچھ حصہ سو کر گزارا، وہ نماز تہجد کیلئے بھی اٹھے اور نماز فجر ادا کرکے جیل کا مہیا کردہ ناشتہ کیا، چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل مینول کو مدنظر رکھتے ہوئے تولیہ، ٹشو پیپر، منرل واٹر، عینک، تسبیح، گھڑی، کرسی، زمین پر سونے کے لئے میٹرس مہیا کیا گیا۔ جیل ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ڈسڑکٹ جیل اٹک کے اندر اور بیرونی اطراف میں سکیورٹی ہائی الرٹ ہے، چیئرمین پی ٹی آئی جس بیرک میں قید ہیں اس کے گرد محکمہ جیل خانہ جات کے کمانڈوز اور باہر جیل پولیس کے اہلکار تعینات ہیں، جیل کے بیرونی اطراف ضلعی پولیس اور رینجرز کی پٹرولنگ بھی جاری ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈسڑکٹ جیل اٹک میں سابق وزیر اعظم نواز شریف سمیت سابق وزرائے اعلیٰ و دیگر سیاسی شخصیات بھی ماضی میں قید رہ چکی ہیں، تاہم سابق وزیراعظم نواز شریف کو قید کے دوران بیٹر کلاس میں رکھا گیا تھا جس میں ٹی وی، اخبار، لکھنے پڑھنے کیلئے کتب، سٹیشنری، ایئر کنڈیشن یا روم کولر، چھوٹا فریج و بستر اور مشقتیوں کی اجازت ہوتی ہے تاہم چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے ان سہولیات کو ہوم ڈیپارٹمنٹ یا عدالت کی اجازت سے مشروط کردیا گیا۔