Monday November 25, 2024

عمران خان نے کاؤنٹی کرکٹ میں کھلے عام نسل پرستی کے مشاہدہ کا اپنا تجربہ شئیر کردیا

لاہور: سابق وزیر اعظم اور پاکستانی کرکٹ کپتان عمران خان نے 1970 اور 1980 کی دہائیوں میں سسیکس اور وورسٹر شائر کاؤنٹیز کے ساتھ کھیلنے کے دوران انگلش کرکٹ میں نسل پرستی کی موجودگی کے بارے میں بات کی ہے۔ٹائمز ریڈیو کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں، عمران خان نے انگلش اور کاؤنٹی کرکٹ میں کھلے عام نسل پرستی کا مشاہدہ کرنے کے اپنے تجربات شیئر کیے جب انہوں نے پہلی بار 1971 میں کھیلنا شروع کیا۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ انگلینڈ میں پاکستانی کھلاڑی اپنی رنگت پر سڑکوں پر نسل پرستانہ تبصروں اور بدسلوکی کا نشانہ بنےتاہم میرے کیریئر کے اختتام پر نسل پرستی پہلے کی طرح سرعام نہیں ہورہی تھی بلکہ در پردہ طریقے سے ہورہی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ جب میں نے کرکٹ شروع کی تو انگلش کرکٹ اور کاؤنٹی کرکٹ میں کھلم کھلا نسل پرستی تھی لیکن میرے کریئر کے اختتام تک اگر نسل پرستی تھی تو وہ خفیہ ہو گئی۔ عمران خان کا تبصرہ یارکشائر کاؤنٹی میں نسل پرستی کے بدنام زمانہ سکینڈل کے بعد سامنے آیا، جہاں سابق کھلاڑی عظیم رفیق نے دعویٰ کیا کہ کاؤنٹی میں رہتے ہوئے انہیں نسل پرستی اور غنڈہ گردی کا سامنا کرنا پڑا۔

FOLLOW US