لاہور : نیب کی دو انکوائریوں میں حفاظتی ضمانت کی درخوست،لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی 31 مارچ تک حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں نیب مقدمات میں ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دئیے اور کہا کہ توشہ خانہ کیس میں پہلے سے ہی ایک ادارہ تحقیقات کر رہا ہے اور ٹرائل بھی چل رہا ہے،نیب نے بھی توشہ خانہ کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
اتنے کیسز ہوگئے ہیں کہ وکلا کو بھی معاونت کے لیے وقت نہیں مل رہا ہے،عمران خان کے خلاف کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی،عدالت نے وکیل سے مکالمہ کیا کہ ہم آپکو حفاظتی ضمانت دے تو رہے ہیں،امید کرتے ہیں کہ آپ عدالتی حکم پر عملدرآمد کریں گے۔ عمران خان نے عدالت کے روبرو بیان دیا کہ 50 سال میں میرے خلاف ایک مقدمہ نہیں تھا،اب 100 کے قریب ہو گئے ہیں،مجھے ٹکٹس دینے کا وقت نہیں مل رہا۔ میری الیکشن مہم عدالت سے ہائیکورٹ اور ہائیکورٹ سے دوسری عدالت تک ہو رہی ہے،میرا سارا وقت وکلاء سے مشاورت میں گزر جاتا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی 21 مارچ تک حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔ قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ میں عمران خان کی 2 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی،جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ عدالت نے عمران خان کی تھانہ گولٹرہ اور سی ٹی ڈی کے مقدمات میں 27 مارچ تک حفاظتی ضمانت مںظور کی،چیئرمین پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں درج 2 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کیلئے درخواست دائر کر رکھی ہے۔