لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کو اتوار کو لاہور میں جلسہ کرنے سے روک دیا۔ تفصیلات کے مطابق دفعہ 144 کے نفاذ کیخلاف لاہور میں درخواست پر سماعت ہوئی،عدالت نے قرار دیا کہ آپ چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کے ساتھ بیٹھیں اور میکانزم بنائیں،آپ سب مل کر معاملے کا حل نکالیں اور سسٹم کو چلنے دیں۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ اگر جلسہ کرنا ہے تو 15 روز پہلے پلان کریں،سیاسی معاملہ آپ دونوں پارٹیوں نے بنایا ہوا ہے۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ جب عمران خان لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے تھے تو سکیورٹی بڑھا دی گئی تھی۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ پہلے ہی ملک کی بہت بے عزتی ہو رہی ہے آپ اس مسئلے کو حل کریں،لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پنجاب اور تحریک انصاف کو باہمی مشاورت کا حکم دے دیا۔ دوسری جانب لاہور زمان پارک جھڑپوں کے دوران پی ٹی آئی کے 24 کارکن گرفتار کر لیا گیا۔ گرفتارکارکنوں میں 12 کا تعلق شیخوپورہ اور 7 کا لاہور سے ہے، اس کے علاوہ اپر دیر، لوئر دیر اور آزاد کشمیر کے کارکن بھی شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان پر جلاؤ، گھیراؤ، مار کٹائی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ملزمان کو ریمانڈ کیلئے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد اسلام آباد پولیس کی ٹیم لاہور پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ زمان پارک پہنچی تھی جہاں پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا رہا۔
پی ٹی آئی کے ڈنڈا بردار کارکنوں نے پتھراؤ کیا، غلیلیں چلائیں، ڈنڈے برسائے ، مارو مارو کے نعرے لگائے اور پیٹرول بم پھی پھینکے۔ پی ٹی آئی کارکنوں کے پتھراؤ سے درجنوں پولیس اور رینجرز اہلکار زخمی ہو گئے تھھے۔ جبکہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے زمان پارک میں پیدا ہونے والی کشیدگی پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا پولیس صبر سے کام لے رہی ہے کہ جان نقصان نہ ہو ورنہ گرفتاری مشکل نہیں، انہوں نے کہا کہ عمران خان کی خواہش ہے جانی نقصان ہو تاکہ وہ لاشوں پر سیاست کرے۔