لاہور: سابق وزیراعلیٰ پرویز الہیٰ نے سیاسی زندگی کا بڑا فیصلہ لے لیا۔اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ق کے تحریک انصاف میں انضمام کا اصولی فیصلہ ہو گیا۔ مسلم لیگ ق کے تحریک انصاف میں انضمام کی تقریب لاہور میں ہو گی۔پرویز الہیٰ عمران خان کی موجودگی میں پارٹی انضمام کا اعلان کریں گے۔پرویز الٰہی نے پارٹی رہنماؤں کو اعتماد میں لے لیا۔ گذشتہ ماہ وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالٰہی کی زیرصدارت پارٹی رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس ہوا، اجلاس میں الیکٹورل کالج کے تمام عہدیداروں نے شرکت کی، اجلاس میں پی ٹی آئی میں ضم ہونے سے متعلق مشاورت کی گئی۔اجلاس میں شرکاء نے ق لیگ کے پی ٹی آئی میں ضم ہونے سے متعلق اپنی تجاویز پیش کیں۔ شرکاء نے اتفاق کیا کہ چوہدری پرویزالٰہی ہی ہمارے لیڈر ہیں، اجلاس میں پرویزالٰہی کی قیادت پر مکمل اعتمادکا اظہار کیا گیا۔
اجلاس میں ارکان نے تمام فیصلوں کا اختیار چوہدری پرویزالٰہی کو دے دیا۔شرکاء نے کہا کہ سیاسی قوت کے ساتھ پرویزالٰہی کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ اجلاس میں پی ٹی آئی میں انضمام کیلئے مشاورت عمل مزید بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا۔جبکہ پاکستان مسلم لیگ ق نے چوہدری مونس الٰہی، حسین الٰہی، اور کامل علی آغا کوبھی شوکاز نوٹس جاری کردیا، نوٹس میں کہا گیا کہ آپ کسی دوسری جماعت میں جارہے ہیں تو مستعفی ہوکر جائیں یہ عہدے پارٹی کی امانت ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ق نے پارٹی ارکان اسمبلی چوہدری مونس الٰہی، حسین الٰہی، اور کامل علی آغا کو بھی شوکاز نوٹس جاری کیا۔شوکاز نوٹس سیکریٹری جنرل مسلم لیگ ق کی جانب سے جاری کیا گیا تھا۔ شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ پتہ چلا ہے کہ آپ کسی اور سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں، یہ نشستیں اور عہدے آپ کے پاس مسلم لیگ ق کی امانت ہیں، آپ کسی اور سیاسی جماعت میں جانا چاہتے ہیں تو پارٹی کی امانت واپس کر دیں، مسلم لیگ ق کے ارکان اسمبلی کو شوکاز نوٹس کا جواب دینے کیلئے 7 روز کی مہلت دی گئی تھی۔