انقرہ: ترکی اور شام میں زلزلے سے 7 ہزار 800 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 36 ہزار سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کیلئے ریسکیو کارروائیاں جاری ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ترک نائب صدر فوات آکٹے کا کہنا ہے کہ ترکی میں ملکی تاریخ کے بد ترین زلزلے کے نتیجے میں 5 ہزار 894 افراد جاں بحق جبکہ 34 ہزار 810 زخمی ہوئے۔ زلزلہ زدگان کی امداد کیلئے ریسکیو کارروائیاں مسلسل جاری ہیں۔ ترک حکومت کا کہنا ہے کہ تمام ائیرپورٹس اور ہیلی کاپٹرز رات کے وقت بھی ملبے میں دبے افراد کو نکالنے کیلئے آپریشن جاری رکھیں گے۔
نائب صدرِ ترکی نے کہا کہ زلزلہ زدگان میں سے 4 لاکھ 50 ہزار سے زائد شہری طلبہ کے ہاسٹل میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ترک میڈیا کے مطابق 2 بڑے زلزلوں کے بعد اب تک 435 آفٹر شاکس محسوس کیے جاچکے ہیں۔ ترکی کی رجب طیب اردگان حکومت کے جاری کردہ بیان کے مطابق کم و بیش 60 ہزار 217 ایمرجنسی حکام ریسکیو کارروائیوں میں مصروف ہیں جن میں 65 ممالک سے 3 ہزار 200 ریسکیو اہلکارشامل ہیں۔
شام میں زلزلے کے نتیجے میں 1 ہزار 932 افراد جاں بحق جبکہ 1 ہزار 449 زخمی ہوئے۔ اس موقعے پر شامی حکومت نے امریکا سے شام پر عائد پابندیاں ہٹانے کی اپیل کی۔ سب سے زیادہ جانی نقصان ترکی کے جنوبی صوبے ہاٹے اور شام کے شمالی شہر الیپو میں ہوا جبکہ لبنان، عراق، آذربائیجان، آرمینیا، سرائیل اور قبرص کو بھی متاثر کیا تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
منگل کے روز ترک صدر رجب طیب اردگان نے زلزلے سے متاثرہ ملک کے 10 صوبوں میں 3 ماہ تک ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا تاکہ ریسکیو کیلئے مطالعاتی کام مکمل کیا جاسکے۔