اسلام آباد: سینئر صحافی حامد میر کا وزیر اعظم کی جانب سے نئے آرمی چیف تعینات ہونے والے لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کے بارے میں کہنا ہےکہ انہیں 1998 میں “تمغہ بقاء” پاکستان سے نوازا گیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق شہباز شریف کی جانب سے سینئر ترین لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کا نام بطور آرمی چیف صدر عارف علوی کو بھیجے جانے کے بعد سینئر صحافی حامد میر نے ان کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جنرل عاصم منیر آئی ایس آئی کے سربراہ کے ساتھ ساتھ ملٹری انٹیلی جنس کے بھی سربراہ رہ چکے ہیں ،
حامد میر نے مزید بتایا کہ عاصم منیر کو پاکستان کا نیوکلیئر پروگرام محفوظ رکھنے میں خدمات سر انجام دینے کے طور پر 1998 میں “تمغہ بقاء ” سے نوازا گیا تھا ، اس کے علاوہ 2002 میں جب بھارت کے ساتھ کشیدگی پیدا ہوئی تھی اس وقت سیاچن میں بہترین خدمات سر انجام دینے کے حوالے سے انہیں “تمغہ استقلال” بھی دیا گیا ہے۔ حامد میر نے مزید کہا کہ 2018 میں جب عاصم منیر کو ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا تو بھارت میں بڑی خوشیاں منائی گئی تھیں، کیونکہ انڈیا نے الزام عائد کیا تھا پلواما اٹیک میں نئے تعینات ہونے والے آرمی چیف اور اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی عاصم منیر کا ہاتھ تھا۔