اسلام آباد : اومنی گروپ نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان کو 9 ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا۔عمران خان کو جاری کیے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے 17 نومبر کو اومنی گروپ پر نیب کے ساتھ پلی بارگین کا الزام لگایا۔عمران خان نے الزام عائد کیا تھا کہ اومنی گروپ نے نیب سے 9 ارب روپے کی پلی بارگین کی۔ جھوٹے الزامات سے اومنی گروپ کی کاروباری ساکھ کو نقصان پہنچا، 2ہفتے میں عمران خان الزامات واپس لیں اور غیر مشروط معافی مانگیں،نوٹس میں مزید کہا گیا کہ عمران خان نے معافی نہ مانگی اور ہرجانہ ادا نہ کیا تو قانونی کارروائی کریں گے۔قبل ازیں ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ نیب ذرائع نے کہاہے کہ عمران خان کا اومنی گروپ کے پلی بارگین کرنے کا دعویٰ غلط ہے۔
ذرائع نے کہا کہ نیب اور احتساب عدالت میں اومنی گروپ کی کسی پلی بارگین کا ریکارڈ بھی نہیں ۔ولانگ مارچ کے دوران خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ اومنی گروپ کی 9 ارب روپے پلی بارگین ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ نیب قوانین میں ترمیم کے بعد اب یہ رقم حکومت کو اومنی گروپ کو دینی پڑے گی۔ عمران خان نے وفاقی حکومت پر خود کو این آر او دینا کا الزام عائد کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے حوالے سے کی گئیں ترامیم کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے،جس قوم کے اندر کرپشن ہو وہ ترقی نہیں کرسکتی، فیک اکاؤنٹس میں اومنی کے حوالے سے آصف زرداری اور شہباز شریف کی 8 ارب کی باہر سے ٹی ٹیز آئیں، اب یہ سارے بچیں گے، جس کے لیے سیکشن 14 میں ترمیم کی ہے،ملک کا مذاق اڑایا گیا ہے، جن لوگوں نے بے شرمی سے نیب کی ترامیم منظور کی ہیں، ان کو بے شرمی کی وجہ سے جیل میں ڈالنا چاہیے۔