لاہور: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے منگل سے لانگ مارچ شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ وزیرآباد کے کچہری چوک میں جہاں مجھے گولیاں لگیں وہیں سے لانگ مارچ شروع ہو گا۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ لانگ مارچ سے ہر روز یہاں سے خطاب کروں گا، 10 سے 15 دن کے دوران راولپنڈی پہنچوں گا،مارچ کے شرکا اور رفتار کے مطابق راولپنڈی پہنچیں گے ، راولپنڈی سے لانگ مارچ کو خود لیڈ کروں گا۔عمران خان نے کہاکہ میں آج اپنی پارٹی اور عوام سے 3 ایشوز پر بات کرنا چاہتا ہوں ،پنجاب میں ہماری حکومت پھر بھی 3 دن ہو گئے ایف آئی آر نہیں کروا پائے ، ان کا کہناہے کہ سابق وزیراعظم کہہ رہا ہے 3 لوگ ملوث ہیں ،اگر ایک سابق وزیراعظم ایف آئی آر درج نہیں کرا سکتا تو عوام کا کیاہوگا؟
چیئرمین تحریک انصاف نے کہاکہ یہ میرا حق ہے ، تفتیش ہو گی تو سب پتہ چل جائے گا،یہ کیسے ہو سکتا ہے ہماری اپنی پولیس منع کر رہی ہے ،ان کا کہناتھا کہ وہ معاشرہ آزاد نہیں ہو سکتا جہاں قانون کی حکمرانی نہ ہو۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ پہلے ایک ویڈیو نکلتی ہے جس میں کہا گیا میں مذہب کی توہین کرتا ہوں،پولیس سے پوچھیں ویڈیو کیسے لیک ہوئی تو وہ کہتے ہیں ہم پر دباﺅتھا، مجھے یقین ہے ان 3 لوگوں نے سب کچھ کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ شہباز شریف نے جوڈیشل کمیشن کی بات کی میں اسے ویلکم کرتا ہوں ، جن 3 لوگوں کے نام لئے ان کے ہوتے ہوئے شفاف تحقیقات نہیں ہو سکتیں۔
انہوں نے کہاکہ جوڈیشل کمیشن سب سے پہلے ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کرے،وہ کون لوگ تھے جوفوری ری ایکٹ کرتے ہیں ،گولی چلانے والے کاانٹرویو ایک دم لیک کردیا جاتا ہے ، مجھ پر قاتلانہ حملے کے بعد جھوٹ پر جھوٹ بولا گیا،پولیس سے پوچھیں ویڈیو کیسے لیک ہوئی تو وہ کہتے ہیں ہم پر دباﺅتھا، مجھے یقین ہے ان 3 لوگوں نے سب کچھ کیا ہے ۔ عمران خان نے کہاکہ چیف جسٹس کے پاس سائفر آیا ہوا ہے ، تحقیقات کرائیں سازش تھی یا نہیں ، میرے خلاف سب کچھ سکرپٹ کے تحت کیا گیا،انہوں نے کہاکہ اعظم سواتی کی ویڈیو کی معاملے کی تحقیقات ہونی چاہئیں ،اعظم سواتی سینیٹر ہیں ان کے ساتھ یہ سب کچھ ہورہا ہے،اعظم سوای کی اہلیہ کو بھیجی گئی ویڈیو جعلی نہیں ۔