لاہور: سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جیسے ٹھیک ہونگا پھر سڑکوں پر نکل کراسلام آباد کی کال دوں گا۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ 3 لوگوں نے سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر جیسا قتل کرنے کا پلان کیا، انہوں نے میرے بیانات کو توڑ مروڑ کر ویڈیو بنائیں تاکہ پتا چلے دین کی توہین کی، وزیرآباد میں جو کچھ ہوا یہ پلان تھا، اس پلان کے بارے میں 24 ستمبر جلسے میں آگاہ کر چکا ہوں، مجھے پتا تھا یہ جومرضی کرلیں لانگ مارچ میں عوام نے نکلنا تھا، یہ کرپٹ لوگ ہے اوربڑے بزدل ہوتے ہیں۔ یہ اپنے پیسے کو بچانے کے لیے ہر انتہا کو جائیں گے، یہ وہ 3 لوگ نہیں جن کے ویڈیو میں نام بتائے ہیں، 3 لوگوں نے مجھے مارنے کا پلان بنایا، رانا ثنا قاتل ہیں اس نے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں لوگوں کوقتل کرایا، ان کوخوف تھا کہیں اسلام آباد نہ آجاؤں۔ عابد شیر علی کے والد نے کہا رانا ثنا نے 18 قتل کرائے، شہباز شریف کیس میں گواہ کیسے مرے، کبھی کسی نے تحقیقات نہیں کیں۔
قوم سے خطاب کے دوران عمران خان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف،رانا ثنا نے پلان بنایا، ساتھ ڈرٹی ہیری مل گیا، ڈرٹی ہیری نے کہا تھا فکر نہ کرو اس پارٹی کو ٹھکانے لگاؤں گا۔ ڈرٹی ہیری نے خوف پھیلایا، ڈرٹی ہیری نے پہلے شہبازگل پھر اعظم سواتی پرتشدد کرایا، اعظم سواتی نے کھل کر ان کا نام لیا۔ اعظم سواتی کو ننگا کر کے ذلیل کیا، سینیٹر اعظم سواتی پرتشدد سے پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی، سواتی عدالت میں کھڑا ہوگیا ہے، ان تین نے مجھے قتل کرنے کا فیصلہ کیا، اس دن جب میں کنٹینر پر تھا ایک دم گولیاں کا ایک برسٹ فائر ہوا، جب میں گرا تو دوسرا برسٹ آگے سے آیا، جب میں گررہا ہوتا ہوں تومیرے اوپر گولیاں گزریں۔ جب میں گرا اس نے سوچا ہوگا میں مرگیا ہونگا، یہ جنونی شخص انتہا پسند نہیں پورا ایک پلان تھا، اس شخص کے ساتھ اور لوگ بھی ملوث ہیں، شہید معظم کو سلام پیش کرتا ہوں، ابتسام نے بھی اس کوپکڑا اگرنہ پکڑتا تو مزید لوگوں کو گولیاں لگنا تھیں، یہ پورا پلان پہلے کا بنا ہوا تھا۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ سوال پوچھتا ہوں پاکستان کی سب سے بڑی جماعت کے سربراہ سے ایسا سلوک ہو رہا ہے، چیلنج کرتا ہوں سندھ کے زرداری مافیا کو شکست دوں گا، شریف خاندان کوبھی چیلنج کرتا ہوں کسی بھی سیٹ پر میرا مقابلہ کرلے، نوازشریف واپس آئے پنجاب میں کسی بھی سیٹ پر میرا مقابلہ کرے، یہ جاگی ہوئی قوم ہے، بھیڑبکریوں والا سلوک نہ کریں، رول آف لا کے بغیرملک ترقی نہیں کرسکتا، پاکستان 1960ء میں تیزی سے ترقی کر رہا تھا، جس ملک میں قانون کی حکمرانی نہ ہووہاں کرپشن ہوتی ہے، معاشرے میں انصاف سے خوشحالی آتی ہے، پہلے انصاف پھر خوشحالی آئے گی، ملک کی سب سے بڑی پارٹی کے سربراہ کوانصاف نہیں مل رہا، چیف جسٹس صاحب جو چھ ماہ میرے ساتھ کیا گیا ایسا توکسی دشمن کے ساتھ نہیں کیا گیا، میرے ساتھ یہ سب کچھ ہورہا ہے، وزیراعظم ہاؤس کی ریکارڈ کو ریلیزکیا گیا، میرے خلاف ہر حربہ استعمال کیا گیا جو دشمن کے ساتھ کیا جاتا ہے، یہ پاکستان کی جمہوریت کے ساتھ ظلم اور قوم کو تباہ کر رہے ہیں، مشرقی پاکستان میں کیا ہوا تھا جو جماعت الیکشن جیتی انہیں حق نہیں دیا گیا، جو الیکشن جیتا اسی کے خلاف ملٹری ایکشن کیا اورملک توڑدیا۔