اسلام آباد: سینئر صحافی ارشد شریف کے پولیس کی فائرنگ سے قتل پر کینیا پولیس کی ابتدائی رپورٹ سامنے آ گئی۔کینیا پولیس کی رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کی گاڑی ان کا رشتےدار چلا رہا تھا۔ مگادی ہائی وے پر پولیس نے چھوٹے پتھر رکھ کر روڈ بلاک کیا تھا۔کینیا پولیس کی رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کی کار روڈ بلاک ہونے کے باوجود نہیں رکی، پولیس آفیسرز نے کار نہ رکنے پر فائرنگ کی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ کار پر 9 گولیاں فائر کی گئیں جن میں سے ایک ارشد شریف کے سر میں لگی۔جبکہ کینیا کی انڈپینڈنٹ پولیس اور سائٹ اتھارٹی کی چئیرپرسن این ماکوری نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ گذشتہ شام کجیاڈو کاؤنٹی میں پاکستانی کو مبینہ طور پر پولیس نے قتل کر دیا۔
ریپڈ رسپونس ٹیم جائے حادثہ پر بھیج دی گئی۔پاکستانی شہری کا نام ارشد محمد شریف ہے جن کی عمر 50 سال تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ارشد شرریف کے قتل کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔صحافی کے قتل سے متعلق اتھارٹی کی تحقیقات شفاف ہوں گی۔انہوں نے کہاکہ نیشنل پولیس سروس ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کر رہی ہے۔خیال رہے کہ سینئر صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف اتوار کی رات کینیا کے علا قے نیروبی مگادی ہائی وے پر گولی لگنے سے جاں بحق ہو گئے۔کینیا پولیس ارشد شریف کی موت کی تصدیق کر چکی ہے۔
اس واقعہ کو پولیس نے غلط شناخت قرار دیا ہے۔ کینیا کی اخبار اسٹار کے مطابق ارشد شریف کو سر پر گولی لگی،ارشد اور اس کے ڈرائیور نے مبینہ طور پر ناکے پر روکے جانے کی خلاف ورزی کی،ناکہ گاڑیوں کی چیکنگ کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ وہ ماگادی قصبے سے نیروبی کی طرف جا رہے تھے جب انہیں پولیس افسران کے گروپ کے زیر انتظام روڈ پر روکا گیا،پولیس ہیڈ کوارٹر نے کہا کہ انڈیپنڈنٹ پولیسنگ اوور سائیٹ اتھارٹی اس کیس کو دیکھے گی۔بکہ اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک سینئر پولیس افسر نے فائرنگ کی تصدیق کرتے ہوئے مزید کہا کہ اس حوالے سے تفصیلی بیان بعد میں جاری کیا جائے گا۔