اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کو 5 سال کیلئے نااہل قرار دیدیا.الیکشن کمیشن کے 5رکنی بینچ نے متفقہ فیصلہ سنایا۔وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے میں عمران خان کو پانچ سال کیلئے نا اہل قرار دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے چار رکنی بینچ نے عمران خان کو نااہل قرار دینے کا متفقہ فیصلہ سنایا۔ الیکشن کمیشن نے مختصرفیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے غلط معلومات فراہم کیں، جھوٹا بیان حلفی جمع کروایا اور کرپٹ پریکٹس کے مرتکب ہوئے، عمران خان کی قومی اسمبلی کی نشست خالی قرار دی جاتی ہے۔الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا جائے۔عمران خان کو آئین کے آرٹیکل 63پی کے تحت نااہل قرار دیا گیا ہے۔
سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے اگست میں اراکین قومی اسمبلی کی درخواست پر سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس الیکشن کمیشن بھیجا تھا جس میں ان کی نااہلی کی درخواست کی گئی تھی ، الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ 19 ستمبر کو محفوظ کیا تھا جو کہ آج سنا دیا گیاہے ۔عمران خان پر خریدے گئے3 تحائف کو 2019 میںگوشواروں میں ظاہر نہ کرنے کا الزام ہے ۔ سپیکر اسمبلی کی جانب سے بھیجئے گئے ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان نے اپنے اثاثوں میں توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف اور ان تحائف کی فروخت سے حاصل کی گئی رقم کی تفصیل نہیں بتائی۔ عمران خان کی جانب سے حاصل کی گئی انگوٹھی کی اصل مالیت 87 لاکھ روپے،پین کی اصل مالیت 15 لاکھ ، کف لنکس کی اصل مالیت 56 لاکھ روپے ، گھڑی کی مالیت 8کروڑ 50 لاکھ روپے۔عمران خان نے گھڑی ، کف لنکس ، پین، انگوٹھی 2کروڑ 27 لاکھ روپے دے کر حاصل کیئے ،عمران خان نے8 لاکھ مالیت کے تحائف کی ادائیگی نہیں کی ۔
عمران خان کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا تھا کہ میرے خلاف توشہ خانہ ریفرنس بلا جواز اور بے بنیاد ہے، ریفرنس بدنیتی پر مبنی ہے اور سیاسی مقاصد کے لیے کیس بنایا گیا ہے، توشہ خانہ ریفرنس اختیارات کا ناجائز استعمال اور آئینی اختیارات کی توہین ہے۔چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجنا ہی غیر قانونی ہے، ریفرنس الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں ہے اور نہ وہاں قابل سماعت ہے، توشہ خانہ تحائف کو اثاثوں میں کبھی نہیں چھپایا، تمام الزامات کو مسترد کرتا ہوں۔ ہائی پروفائل کیس کی وجہ سے الیکشن کمیشن کے اطراف میں اسلام آباد انتظامیہ نے ایس ایس پی کی نگرانی میں سیکیورٹی تعینات کی گئی جس میں 5 ایس پیز ، 6 ڈی ایس پی سمیت ساڑھے 11 سو اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جب کہ پولیس کے ساتھ ایف سی اور رینجرز کے اہلکار بھی تعینات ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے فول پروف سیکیورٹی طلب کرنے کے بعد ، پی ٹی آئی کارکنوں کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر آنسو گیس کے شیل بھی پہنچائے گئے، الیکشن کمیشن میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بند کردیا گیا اور ریڈ زون میں بھی داخلہ محدود کردیا گیا ، پولیس کاکہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کو الیکشن کمیشن تک پہنچنے نہیں دیا جائے گا۔