Tuesday November 11, 2025

ایک کلک پر 30خدمات، ”گو پنجاب“ ایپ کا باقاعدہ آغاز ، کیا کیا سہولیات ملیں گی ؟ تفصیلات جانیے

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ میں ”گو پنجاب“ ایپ کا باقاعدہ آغاز کر دیا۔ سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی، صوبائی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر ارسلان خالد، مشیر داخلہ عمر سرفراز چیمہ، متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اور پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پرموجود تھے۔ وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے ایپ کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے انتہائی کم وقت میں مختلف محکموں کی خدمات کی ایک ایپ بنا کر بڑا کام کیا ہے۔ میں نے پہلی مرتبہ جب وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالا تو صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا محکمہ ہی نہیں تھا۔میں نے 2005 میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا محکمہ قائم کیا اور3 جولائی 2006 میں آئی ٹی ٹاور کا سنگ بنیاد رکھا۔جس جگہ ہم موجود ہیں یہاں پہلے سبزی منڈی تھی۔ اس جگہ پر کام کرنے والے غریب لوگوں کو دوسری جگہ شفٹ کیا اور روزگار مہیا کیا۔

انہوں نے کہاکہ آئی ٹی ٹاور سے ملحقہ اراضی پر 600 بیڈز پر مشتمل ہسپتال اور ایمرجنسی بنائیں گے اور موٹروے اور رنگ روڈ پر کسی بھی حادثے کی صورت میں زخمیوں کو شفٹ کرنے کیلئے ہیلی پیڈ بنانے کا منصوبہ بھی بنایا ہے۔یہ ہمارے مستقبل کے منصوبے ہیں جس کا فائدہ عام آدمی کو پہنچے گا۔ ”گو پنجاب“ ایپ کی سہولت سے عام آدمی کو بے پناہ فائدہ ہوگا۔خدمات کی آن لائن فراہمی سے رشوت کا خاتمہ ہوگا۔گھر میں موجود خواتین بھی ”گو پنجاب“ ایپ کی سہولت سے استفادہ کر سکیں گی۔ہماری حکومت نے ”گو پنجاب“ ایپ کے ذریعے ہر شہری اور ہر گھر کو سہولت فراہم کر دی ہے۔نجی شعبے کی خدمات کی ”گو پنجاب“ ایپ میں شمولیت سے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔”گو پنجاب“ ایپ ہماری حکومت کا عوام کو سہولتیں فراہم کرنے کیلئے شاندار اقدام ہے۔اس ایپ سے ٹریفک چالان کی ادائیگی، کرائے داری اور گھریلو ملازمین کی رجسٹریشن ہو سکے گی۔

”گو پنجاب“ ایپ سے ڈیتھ، برتھ، میرج اور طلاق سرٹیکفیٹ حاصل کیا جاسکے گا۔کاٹن فیس، پروفیشنل، ٹوکن، پراپرٹی ٹیکس، ای آکشن، گاڑیوں کی ٹرانسفر اور رجسٹریشن بھی ہو سکے گی۔ای اشٹام پیپر، فرد ملکیت اور میوٹیشن فیس کی ادائیگی بھی ”گو پنجاب“ ایپ سے ہو سکے گی۔ کاشتکار ”گو پنجاب“ ایپ کے ذریعے ای آبیانہ اور صنعتکار بزنس رجسٹریشن فیس کی ادائیگی کر سکیں گے۔”گو پنجاب“ ایپ کے ذریعے پنجاب ٹورازم کارپوریشن کے ریسٹ ہاؤسز کی بکنگ اور دیگر تفصیلات حاصل کی جاسکیں گی۔ ”گو پنجاب“ ایپ کے ذریعے روٹ پرمٹ فیس اور فنٹس سرٹیفکیٹ حاصل کیا جاسکے گا۔ پرائیویٹ سکولوں کی رجسٹریشن کیلئے ”گو پنجاب“ ایپ استعمال کر سکیں گے۔پنجاب احساس راشن پروگرام کے تحت ”گو پنجاب“ ایپ پر رجسٹریشن بھی کی جاسکے گی۔”گو پنجاب“ ایپ پنجاب ہی نہیں بلکہ پاکستان کی اپنی نوعیت کی پہلی پبلک سیکٹر ایپ ہے۔

اس ایپ کے ذریعے پنجاب کے لاکھوں شہری گھر بیٹھے حکومت کی طرف سے مہیا کی جانے والی سروسز سے مستفید ہو سکیں گے، شہریوں کا وقت اور پیسہ بچے گا اور سروس ڈلیوری بہتر ہوگی، کارواں یہیں نہیں رکے گابلکہ اسی ایپ کے ذریعے شہریوں کو مزید خدمات بھی فراہم کریں گے۔ صوبائی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر ارسلان خالدنے کہاکہ گو پنجاب ایپ میں نجی شعبے کی خدمات کو بھی شامل کرنے پر کام کر رہے ہیں۔ ڈی جی پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ فیصل یوسف نے ایپ کے اہم خد و خال کے بارے میں بریفنگ دی۔